مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کو اس وقت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب ان کی تقریر کے دوران شرکاء نے احتجاجا ہال چھوڑ دیا۔
جمعے کے روز جنرل اسمبلی کے مباحثے کے چوتھے دن نیتن یاہو کی تقریر پہلے عالمی رہنماؤں نے اسرائیل کی غزہ پر جاری جنگ کی شدید مذمت کی اور فلسطینی عوام کے خلاف مظالم کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
نیتن یاہو کی تقریر شروع ہوتے ہی متعدد شرکاء نے ہال سے باہر نکل کر احتجاج کیا، جس کے باعث انہوں نے تقریبا خالی نشستوں سے خطاب کیا۔
عینی شاہدین کے مطابق، ہال میں موجود افراد نے ان کی تقریر کے دوران ناپسندیدگی کا اظہار کیا، اور کچھ نے ان پر آوازیں بھی کسیں۔
اس واقعے کو بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے سفارتی سطح پر اسرائیل کے لیے ایک واضح پیغام قرار دیا ہے، جو تنہائی کی طرف بڑھتے ہوئے سفر کی علامت ہے۔
آپ کا تبصرہ