مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کی پرامن نوعیت کی بین الاقوامی سطح پر تصدیق کے لیے تیار ہے، تاہم اگر اسنیپ بیک میکانزم فعال کیا گیا تو مذاکرات کا کوئی جواز باقی نہیں رہے گا۔
تفصیلات کے مطابق صدر پزشکیان نے سویٹزرلینڈ کی صدر کارین کیلر سوٹر سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ آج غزہ میں بے گناہ اور نہتے بچوں اور خواتین کو دوا اور خوراک کی کمی کے باعث موت کا سامنا ہے، اور سوئٹزرلینڈ اس انسانی بحران اور صہیونی مظالم کو روکنے میں مؤثر کردار ادا کرسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، رہبر انقلاب اسلامی کے فتوے کے مطابق، جوہری ہتھیاروں کی تیاری کو حرام سمجھتا ہے۔ ایران بین الاقوامی قوانین اور اپنے حقوق کے دائرے میں رہتے ہوئے اس معاملے کی شفاف تصدیق کے لیے تیار ہے۔
صدر ایران نے کہا کہ ہم سفارتی مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہیں، لیکن اگر اسنیپ بیک میکانزم فعال ہوجائے تو بات چیت کا کوئی مطلب باقی نہیں رہتا۔
انہوں نے سوئٹزرلینڈ کے ساتھ تعاون کو وسعت دینے اور تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔
اس موقع پر سوئس صدر کارین کیلر سوٹر نے ایرانی صدر کے تعمیری مؤقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایران اور سوئٹزرلینڈ عالمی امن کے قیام کے مشترکہ ہدف کے لیے کوشاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سویٹزرلینڈ ایران اور عالمی جوہری ادارے کے درمیان مثبت روابط کا خیرمقدم کرتا ہے اور مسائل کے حل کے لیے سفارتی بات چیت کو بہترین راستہ سمجھتا ہے۔
سوئس صدر نے مزید کہا کہ ان کا ملک اسرائیل کے غزہ، ایران اور قطر پر حملوں کی مذمت کرتا ہے اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا خواہاں ہے۔
آپ کا تبصرہ