مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی نائب وزیر خارجہ برائے قانونی و بین الاقوامی امور کاظم غریب آبادی نے انتباہ کیا ہے اگر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی معطل شدہ پابندیاں 27 ستمبر 2025 تک دوبارہ نافذ ہوئیں تو ایران اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان قاہرہ میں طے پانے والا معاہدہ فوری طور پر ختم کردیا جائے گا۔
غریبآبادی نے اپنے بیان میں کہا کہ سلامتی کونسل میں حالیہ ووٹنگ میں مجوزہ قرارداد منظور نہ ہوسکی، تاہم اب بھی ایک ہفتے کا وقت باقی ہے کہ سفارتی اقدام کے ذریعے پابندیوں کی واپسی کو روکا جاسکے۔ ان کے مطابق اگر اس دوران کوئی بامعنی اقدام نہ ہوا تو معاہدے کا خاتمہ ایک لازمی اور منطقی فیصلہ ہوگا۔
انہوں نے یاد دلایا کہ ایرانی وزیر خارجہ نے قاہرہ معاہدے پر دستخط کے بعد واضح کر دیا تھا کہ ایران کے خلاف کسی بھی مخاصمت آمیز اقدام کو اس معاہدے کی معطلی تصور کیا جائے گا۔
ایرانی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ اس صورتحال کے بعد ایران کے آئندہ اقدامات پالیسی سطح پر زیر غور ہیں اور مناسب وقت پر ان کا اعلان کیا جائے گا۔ ایران مکمل ہوشیاری سے اپنے مفادات کا دفاع کرے گا اور ہر اقدام کا متناسب جواب دیا جائے گا۔
غریبآبادی نے تین یورپی ممالک اور یورپی یونین کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ممالک کبھی بھی جوہری معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرسکے اور 2018 میں امریکہ کے معاہدے سے علیحدگی کے بعد انہوں نے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔ اب یہی ممالک ایران پر عدم عملداری کا الزام لگا کر غیرقانونی اسنپ بیک عمل شروع کرچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے اس عمل کو روکنے کے لیے کئی سفارتی اقدامات کیے اور ہمیشہ ایک منطقی اور معقول چہرہ دنیا کے سامنے پیش کیا مگر یورپی ممالک نے ایران کی پیشکشوں کو بے بنیاد بہانوں سے رد کیا۔ ایران کی وہ تجویز جسے فرانسیسی صدر نے بھی معقول قرار دیا تھا، مسئلے کا حل نکال سکتی تھی مگر مغربی ممالک نے اسے تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔
انہوں نے یورپی دعوے کو بھی بے بنیاد قرار دیا کہ ایرانی وزیر خارجہ کو مکمل اختیار حاصل نہیں تھا۔ غریبآبادی کے مطابق وزیر خارجہ کو تمام متعلقہ اداروں کی پشت پناہی حاصل تھی۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے آخر میں کہا کہ یورپی اقدامات سے نہ صرف سفارتکاری کمزور ہوئی ہے بلکہ یہ امریکہ کی غلامی کا بھی ثبوت ہیں۔ ایران نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس غیرقانونی اقدام کو مسترد کرے۔
آپ کا تبصرہ