مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران نے تین یورپی ممالک کی جانب سے اسنیپ بیک میکانزم بحال کرنے کے اقدام پر شدید ردعمل ظاہر کیا اور کہا کہ جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والے خود غیر ذمہ دار ہیں، جبکہ ایران نے قانونی حد میں اپنے وعدے پورے کیے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا کہ جب تین یورپی ممالک اور امریکی وزیر خارجہ جوہری معاہدے کے بارے میں بات کرتے ہیں تو ان سے پوچھنا چاہیے کہ وہ کس معاہدے کی بات کر رہے ہیں۔ وہ کس منہ سے ایران پر الزام لگاتے ہیں کہ اس نے معاہدے کے مطابق اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں۔ جوہری معاہدے کے نفاذ میں کوتاہی کرنے والوں کو ایران کو قصوروار قرار دینے کا کوئی حق نہیں۔
بقائی نے مزید کہا کہ جب مغربی ممالک "ڈپلومیسی" کی بات کرتے ہیں تو ان کا مقصد ایران کو یکطرفہ اور غیر معقول مطالبات قبول کرنے پر مجبور کرنا ہوتا ہے۔
بقائی نے روس اور چین کی طرف سے اسنیپ بیک میکانزم کے خلاف موقف کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران، روس اور چین کی مشترکہ درخواست یہ واضح کرتی ہے کہ یورپی ممالک کے پاس قانونی حق نہیں کہ وہ اس میکانزم کو فعال کریں۔ قراداد 2231 کی توسیع کا معاملہ صرف سلامتی کونسل میں حل ہوسکتا ہے اور ایران چین و روس کے ساتھ مل کر اپنے مفادات کے مطابق اقدامات کررہا ہے۔
آپ کا تبصرہ