مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے قانونی و بین الاقوامی امور کاظم غریب آبادی نے چین اور روس کے سفارتکاروں کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے سے متعلق اسنپ بیک میکانزم پر مشاورتی ملاقاتیں کیں۔
غریب آبادی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر بتایا کہ انہوں نے تہران میں روس اور چین کے سینئر سفارتکاروں سے ملاقات کرکے اسنپ بیک میکانزم پر تبادلہ خیال کیا۔ یہ وہ نظام ہے جس کے ذریعے ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ نافذ کی جاسکتی ہیں۔ تہران بارہا یورپی ممالک کو خبردار کرچکا ہے کہ ان کی جانب سے اس میکانزم کو متحرک کرنے کی دھمکی غیر قانونی ہے کیونکہ وہ خود جوہری معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین کے سفیر اور روس کے ناظم الامور کے ساتھ ملاقات میں تینوں ممالک نے یورپی حکومتوں کے تخریبی رویے کے مقابلے میں مشترکہ اقدامات پر تبادلۂ خیال کیا۔
غریب آبادی کے بقول ایران، روس اور چین اس بات پر متفق ہیں کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 اپنی مقررہ مدت پر ختم ہونی چاہیے اور یورپی ممالک کے پاس اسنپ بیک میکانزم کو متحرک کرنے کا کوئی قانونی حق نہیں ہے، لہذا سلامتی کونسل کی پرانی قراردادوں کو بحال کرنے کی بھی مخالفت کی جاتی ہے۔
آپ کا تبصرہ