مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اطالوی ہم منصب انٹونیو تاجانی کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کی اور علاقائی اور عالمی حالات پر تبادلہ خیال کیا۔
گفتگو کے دوران عراقچی نے ایران کے خلاف امریکہ اور صہیونی حکومت کی جارحیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ایسے وقت میں کیا گیا جب ایران اور امریکہ کے درمیان عمان کی ثالثی میں بالواسطہ سفارتی بات چیت جاری تھی۔
انہوں نے اس جارحیت کو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اس کی مذمت کی جائے۔
عراقچی نے مزید کہا کہ ایران اپنے مفادات اور حقوق کے دفاع کے لیے اقوام متحدہ کے منشور، بین الاقوامی قوانین اور جوہری عدم پھیلاؤ کے عالمی اصولوں کی روشنی میں اقدامات جاری رکھے گا۔
اس موقع پر اطالوی وزیر خارجہ انٹونیو تاجانی نے عالمی تنازعات کے حل کے لیے طاقت کے بجائے سفارتی ذرائع اپنانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ مسائل کا حل صرف بات چیت اور سیاسی حکمت عملی کے ذریعے ممکن ہے۔
آپ کا تبصرہ