مہر خبررساں ایجنسی نے المسیرہ ٹی وی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یمنی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحیی سریع نے سوشل میڈیا کے ایکس اکاؤنٹ پر ایک مختصر پیغام میں اعلان کیا ہے کہ یمن باضابطہ طور پر امریکہ اور صیہونی حکومت کے خلاف جنگ میں داخل ہو گیا ہے۔
انہوں نے جارحیت پسندوں کو خبردار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اوہ اپنے بحری جہاز وں کو یمنی علاقائی گزرگاہوں سے دور رکھیں۔
یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے 21 جون کی شام ایک پیغام جاری کیا تھا جس کا متن یہ تھا: ایران کے ساتھ جنگ پوری ملت اسلامیہ کے ساتھ جنگ ہے؛ اسی پیغام کے تناظر میں انہوں نے کہا تھا : اگر امریکہ نے اسرائیل کے ساتھ مل کر ایران کے خلاف کوئی حملہ یا جارحیت کی تو ہماری مسلح افواج بحیرہ احمر میں اس کے بحری جہازوں اور جنگی جہازوں کو نشانہ بنائیں گی۔
یاد رہے امریکہ نے آج صبح تین جوہری تنصیبات فردو، نطنز اور اصفہان پر حملہ کرکے ایران کے کے دشمن نیتن یاہو کی جنگ میں شمولیت اختیار کی۔ اس کارروائی کے بعد وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ایک پیغام جاری کیا جس میں تاکید کی گئی: اقوام متحدہ کے چارٹر اور اس کی دیگر دفعات کی بنیاد پر ایران اپنی خودمختاری، ملکی مفادات اور عوام کے دفاع کے لیے تمام اختیارات محفوظ رکھتا ہے۔
ایٹمی توانائی کی تنظیم نے بھی ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ فردو، نطنز اور اصفہان میں ایٹمی تنصیبات پر اسلام جمہوری ایران کے دشمنوں نے ایک وحشیانہ حملہ کیا ہے جو کہ بین الاقوامی قوانین بالخصوص جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) سے متصادم ہے۔ ایران نے بابنگ دھل اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے صلح آمیز ایٹمی پروگرام کو پوری قوت کے ساتھ جاری رکھے گا۔
آپ کا تبصرہ