5 جون، 2025، 8:07 AM

مہر خبررساں ایجنسی کی خصوصی رپورٹ؛

یوم عرفہ کی فضیلت اور اعمال، گناہوں کی بخشش اور دعاؤں کی قبولیت کا دن

یوم عرفہ کی فضیلت اور اعمال، گناہوں کی بخشش اور دعاؤں کی قبولیت کا دن

یوم عرفہ سال کے بافضیلت ترین ایام میں سے ہے جس میں اللہ اپنے بندوں کے لئے رحمت اور برکت کے دروازے کھول دیتا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی، دین و عقیدہ ڈیسک: روز عرفہ ہے اور بہت بڑی عید کا دن ہے، اگر چہ اس کو عید کے نام سے موسوم نہیں کیا گیا۔ یہی وہ دن ہے جس میں خدائے تعالیٰ نے بندوں کو اپنی اطاعت و عبادت کی طرف بلایا ہے۔ اس دن ان کے لیے اپنے جود و سخا کا دسترخوان بچھایا ہے اور آج شیطان کو دھتکارا گیا اور وہ ذلیل و خوار ہوا ہے۔ ہر سال ذی الحجہ کے ایام میں حاجی دور اور نزدیک سے رسومات حج  ادا کرنے کے لئے خدا کے گھر کی طرف  جاتے ہیں عرفہ کے دن حجاج کرام صحرا میں چلے جاتے ہیں اور وہیں خدا کے ساتھ راز و نیاز اور دعاؤں میں مشغول رہتے ہیں۔

وایات میں اس دن کی اہمیت اور فضیلت کے بارے میں ملتا ہے کہ اگر کوئی شخص رمضان المبارک کی برکتوں اور رحمتوں سے فائدہ نہ اُٹھا سکا ہو تو وہ روز عرفہ کا انتظار کرے اور اس دن اپنے پروردگار کی بارگاہ میں راز و نیاز کرے اور دعا کرے۔ اس دن اللہ تعالی اپنے بندوں کے لئے مغفرت اور رحمت کے دروازے کھول دیتا ہے۔

روایت ہے کہ امام زین العابدینؑ نے روز عرفہ ایک سائل کی آواز سنی جو لوگوں سے خیرات مانگ رہا تھا۔ آپ نے فرمایا: افسوس ہے تجھ پر کہ آج کے دن بھی تو غیر خدا سے سوال کررہا ہے حالانکہ آج تو یہ امید ہے کہ ماؤں کے پیٹ کے بچے بھی خدا کے لطف و کرم سے مالامال ہو کر سعید و خوش بخت ہوجائیں۔

اس دن کے چند ایک اعمال ہیں:

﴿1﴾ غسل کرے۔

﴿2﴾ امام حسینؑ کی زیارت کرے اس کا ثواب ہزار حج وعمرہ اور ہزار جہاد جتنا بلکہ اس سے بھی زیادہ ہے۔ اس زیارت کی فضیلت میں بہت سی متواتر حدیثیں نقل ہوئی ہیں، کہ آج کے دن جو کوئی حضرت کے قبۂ مقدسہ کے سائے میں رہے تو اس کا ثواب عرفات والوں سے کم نہیں زیادہ ہے اور وہ ان لوگوں سے مقدم ہے۔ روایات میں ملتا ہے کہ اللہ تعالی اس دن سب سے پہلے امام حسین علیہ السلام کے زائرین کی طرف نگاہ کرتا ہے اور اس کے بعد صحرای عرفات میں بیٹھے حاجیوں کی طرف دیکھتا ہے۔

﴿3﴾ روزہ رکھے۔ شیخ کفعمی نے مصباح میں فرمایا ہے کہ یوم عرفہ کا روزہ مستحب ہے بشرطیکہ دعائے عرفہ کے پڑھنے میں کمزوری کا بھی خوف نہ ہو۔

(4) نماز عصر کے بعد دعائے عرفہ پڑھنے سے قبل زیر آسمان دو رکعت نماز بجا لائے اور اپنے گناہوں کا اقرار و اعتراف کرے تاکہ اسے عرفات میں حاضری کا ثواب ملے اور اس کے گناہ معاف ہوں۔

دعائے عرفہ کا طریقہ:

زوال کے وقت زیر آسمان نماز ظہر و عصر نہایت متانت اور سنجیدگی سے بجا لائے، اس کے بعد دو رکعت نماز پڑھے جس کی پہلی رکعت میں سورۂ الحمد کے بعد سورۂ توحید اور دوسری رکعت میں سورۂ الحمد کے بعد سورۂ کافرون پڑھے۔

اس کے بعد چار رکعت نماز پڑھے جس کی ہر رکعت میں سورۂ الحمد کے بعد پچاس مرتبہ سورۂ توحید پڑھے۔ چار رکعت نماز کے بعد یہ دس تسبیحات پڑھے جو رسولؐ اللہ سے مروی ہیں اور سید ابن طاؤس نے اپنی کتاب اقبال میں درج کیں اور وہ یہ ہیں۔

سُبْحَانَ الَّذِیْ فِی السَّمَاءِ عَرْشُہٗ
سُبْحَانَ الَّذِیْ فِی الْاَرْضِ حُكْمُہٗ
سُبْحَانَ الَّذِیْ فِی الْقُبُوْرِ قَضَاؤُہٗ
سُبْحَانَ الَّذِیْ فِی الْبَحْرِ سَبِیْلُہٗ
سُبْحَانَ الَّذِیْ فِی النَّارِ سُلْطَانُہٗ
سُبْحَانَ الَّذِیْ فِی الْجَنَّۃِ رَحْمَتُہٗ
سُبْحَانَ الَّذِیْ فِی الْقِیَامَۃِ عَدْلُہٗ
سُبْحَانَ الَّذِیْ رَفَعَ السَّمَاءَ
سُبْحَانَ الَّذِیْ بَسَطَ الْاَرْضَ
سُبْحَانَ الَّذِیْ لَا مَلْجَٲَ وَلَا مَنْجٰی مِنْہُ اِلَّا اِلَیْہِ

پھر سو مرتبہ کہے: سُبْحَانَ ﷲِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَا اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ وَﷲُ اَكْبَرُ

نیز سورۂ توحید و آیت الکرسی اور صلوات سو سو مرتبہ پڑھے۔

پھر دس مرتبہ کہے: لَا اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ وَحْدَہٗ، لَا شَرِیْكَ لَہٗ لَہُ الْمُلْكُ وَلَہُ الْحَمْدُ یُحْیِیْ وَیُمِیْتُ وَیُمِیْتُ وَیُحْیِیْ وَھُوَ حَیُّ لَا یَمُوْتُ، بِیَدِہِ الْخَیْرُ وَھُوَ عَلٰی كُلِّ شَئْیٍ قَدِیْرُ
دس مرتبہ کہے: اَسْتَغْفِرُ ﷲُ الَّذِیْ لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الْحَيُّ الْقَیُّوْمُ وَاَتَوُبُ اِلَیْہِ
دس مرتبہ کہے: یَا اَللّٰہُ
دس مرتبہ کہے: یَا رَحْمٰنُ
دس مرتبہ کہے: یَا رَحِیْمُ
دس مرتبہ کہے: یَا بَدِیْعُ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ، یَا ذَا الْجَلَالِ وَالْاِكْرَامِ
دس مرتبہ کہے: یَاحَيُّ یَا قَیُّوْمُ
دس مرتبہ کہے: یَا حَنَّانُ یَا مَنَّانُ
دس مرتبہ کہے: یَا لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ
دس مرتبہ کہے: اٰمِیْن
پھر یہ کہے: اَللّٰھُمَّ اِنّیِ اَسْئَلُكَ یَا مَنْ ھُوَ اَقْرَبُ اِلَیَّ مِنْ حَبْلِ الْوَرِیْد یَا مَنْ یَحُوْلُ بَیْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِہٖ یَا مَنْ ھُوَ بِالْمَنْظَرِ الْاَعْلٰی وَبِالْاُفُقِ الْمُبِیْنِ یَا مَنْ ھُوَ الْرَّحْمٰنُ عَلَی الْعَرْشِ اسْتَوٰی یَا مَنْ لَیْسَ كَمِثْلِہٖ شَیْءٌ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ اَسْئَلُكَ اَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
پس اپنی حاجت طلب کرے کہ انشاء اللہ پوری ہو گی۔

دعا و مناجات کے لحاظ سے آج کا دن پورے سال کے دنوں میں ایک خاص امتیاز رکھتا ہے۔ پس اس روز اپنے زندہ و مردہ مومن بھائیوں کے لئے زیادہ سے زیادہ دعا کرنا چاہیے۔

علاوہ ازیں آج کے دن کی عظمت کے بارے میں انہوں نے امام جعفر صادقؑ سے بھی روایت کی ہے کہ اس روز دعا کرنا ایک بہترین اور پسندیدہ عمل ہے۔ پس امید واثق ہے کہ برادران دینی اور بزرگواروں کی پیروی کرتے ہوئے اس روز اپنے مومن بھائیوں کیلئے دعا کریں گے اور مجھ گناہ گار کو میری زندگی اور موت ہر حال میں اپنی روز عرفہ کی دعا میں فراموش نہیں کریں گے۔

(5) عرفہ کے دن تیسری زیارت جامع پڑھے۔ 

(6) اس دن کے آخری حصے میں یہ دعا پڑھے: یَا رَبِّ اِنَّ ذُنُوْبِیْ لَا تَضُرُّكَ وَاِنَّ مَغْفِرَتَكَ لِیْ لَا تَنْقُصُكَ فَٲَعْطِنِیْ مَا لَا یَنْقُصُكَ وَاغْفِرْ لِیْ مَا لَا یَضُرُّكَ

پھر یہ بھی پڑھے: اَللّٰھُمَّ لَا تَحْرِمْنِیْ خَیْرَ مَا عِنْدَكَ لِشَرِّ مَا عِنْدِیْ فَاِنْ ٲَنْتَ لَمْ تَرْحَمْنِیْ بِتَعَبِیْ وَنَصَبِیْ فَلَا تَحْرِمْنِیْ ٲَجْرَ الْمُصَابِ عَلٰی مُصِیْبَتِہٖ

News ID 1933214

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha