مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، رشیا ٹو ڈے نے ایک ایرانی ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ تہران نے نئے جوہری معاہدے کی امریکی تجویز کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ ایران کے نقطہ نظر سے، امریکی تجویز ممکنہ معاہدے کی منصفانہ اور حقیقت پسندانہ بنیاد سے کوسوں دور ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی فریق اس طرح کے خیالی اور یک طرفہ پیغام کو ایک ناقابل قبول تجویز سمجھتا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے کل اعلان کیا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی صدر کے خصوصی ایلچی، اسٹیو وٹکاف نے تہران کو ایک "ایک درست اور قابل قبول تجویز" بھیجی ہے۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے ایران کے پرامن جوہری پروگرام کا ذکر کیے بغیر واشنگٹن کے موقف کو دہراتے ہوئے دعویٰ کیا کہ تہران کبھی بھی جوہری بم حاصل نہیں کر سکتا۔
جواب میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے واضح کیا کہ تہران قومی مفادات اور ایرانی عوام کے حقوق کی بنیاد پر مناسب جواب دے گا۔
آپ کا تبصرہ