18 جنوری، 2025، 11:41 AM

واشنگٹن غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی میں شریک ہے، امریکی سینیٹر

واشنگٹن غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی میں شریک ہے، امریکی سینیٹر

امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کی حمایت پر واشنگٹن پر سخت تنقید کی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، امریکہ نے اوباما دور سے ہر سال اسرائیل کو 3.8 ارب ڈالر کی ہتھیاروں کی امداد فراہم کی ہے۔ غزہ کی حالیہ جنگ کے دوران بائیڈن حکومت نے تل ابیب کو مزید 18 ارب ڈالر کے ہتھیار اور دفاعی آلات فراہم کیے جو فلسطینیوں کی نسل کشی میں استعمال ہوئے۔

امریکہ کے اندر اور باہر واشنگٹن کی اس پالیسی پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔ امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے کہا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ امریکہ اسرائیل کو غزہ جنگ کے لیے ہتھیار فراہم کرکے فلسطینیوں کی نسل کشی میں شریک جرم ہے۔

انہوں نے قطر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ جنگ بندی وہی معاہدہ ہے جو بائیڈن حکومت نے گزشتہ سال مئی میں پیش کیا تھا، لیکن نیتن یاہو کی انتہا پسند کابینہ نے اسے مسترد کر دیا تھا۔ اس دوران 10 ہزار سے زائد معصوم شہری غزہ میں جاں بحق ہوئے اور فلسطینیوں کو ناقابل بیان مصائب کا سامنا کرنا پڑا۔

یاد رہے کہ جوبائیڈن حکومت نے جنگ غزہ کے دوران اسرائیل کو نہ صرف اسلحہ فراہم کیا بلکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جنگ بندی کے لیے پیش کی جانے والی 4 قراردادوں کو ویٹو بھی کیا۔

امریکہ نے اقوام متحدہ میں اسرائیل کے حق میں 49 بار ویٹو کا استعمال کرتے ہوئے کسی کے دفاع میں سب سے زیادہ ویٹو استعمال کرنے کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔

News ID 1929649

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha