مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ برطانیہ نے 1917 میں اعلان بالفور کے ذریعے مشرق وسطی میں اسرائیل وجود میں لاکر تاریخ میں خود کو بدنام کردیا۔ آج بھی لندن اور واشگٹن صہیونی حکومت کی ہر فورم پر حمایت کرتے ہیں تاہم برطانوی عوام اور رائے عامہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر شدید برہم ہے۔
غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف احتجاج عوامی صفوں سے نکل پر برطانوی پارلیمنٹ تک پہنچ گیا ہے۔ 60 سے زائد برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے وزارت خارجہ کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر صہیونی حکومت پر پابندی عائد کی جائے۔
لیبر پارٹی کے سابق لیڈر جرمی کوربن نے بھی اس خط پر دستخط کیے ہیں جو اپنے اسرائیل مخالف افکار کی وجہ سے پہلے بھی صہیونی لابی کے غیض و غضب کا شکار ہوچکے ہیں۔
خط میں وزارت خارجہ سے اپیل کی گئی ہے کہ غرب اردن میں یہودی کالونیوں کی تعمیر کو قبول نہ کیا جائے۔
آپ کا تبصرہ