مہر نیوز کے مطابق، ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری کنی نے کہا کہ جب طوفان الاقصیٰ آپریشن شروع ہوا تو کسی بھی ملک نے اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات نہیں توڑے بلکہ بعض ممالک نے صیہونی حکومت کے تعلقات کو معمول پر لانے کی بنیاد رکھی۔
لیکن آج لاطینی امریکہ سمیت دنیا کے تمام حصوں میں ایک قابل ذکر تعداد نے صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے اقتصادی اور سیاسی تعلقات منقطع کر لیے ہیں، آج ہم امریکہ کی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں فلسطین کی حمایت میں بڑے پیمانے پر عوامی تحریک کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی رجیم بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی مصنوعی حیثیت کھو چکی ہے۔
آپ کا تبصرہ