19 اپریل، 2024، 4:51 PM

مقبوضہ علاقوں اور خطے کی موجودہ صورتحال کا جائزہ

مقبوضہ علاقوں اور خطے کی موجودہ صورتحال کا جائزہ

نگاہ نو اسٹریٹیجک اینڈ فیوچر اسٹڈیز سینٹر کے ڈائریکٹر محمد علی صنوبری حالیہ صورت حال پر اپنے ایک تجزیے میں لکھتے ہیں: میں آپ کے سامنے اس صورت حال کا حقیقی منظر پیش کرنا چاہتا ہوں جو دمشق حملے کے بعد ہونے والی جوابی کارروائی "وعدہ صادق" کے بعد پیدا ہوگا۔

مہر خبررساں ایجنسی، سیاسی ڈیسک؛ یہ کوئی پیشین گوئی نہیں ہے بلکہ مستقبل کی یقینی صورت حال ہے کہ اگر صیہونی حکومت اپنی حماقت اور غلط اندازے کو دہراتے ہوئے ایران کے بعض مقامات کو کم امکان کے ساتھ نشانہ بنانے میں کامیاب ہوجاتی ہے اور یہ رجیم اپنی آپریشنل صلاحیتوں کے لئے امریکہ کی طرف سے عطیہ کئے گئے ایف 35 طیاروں پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے۔ لیکن اس احمقانہ کارروائی کے بعد جواب میں ایک خوف ناک تاریخی واقعہ رونما ہو گا اور ایران اپنے انتہائی جدید اور سپرسونک میزائلوں سے صیہونی حکومت کے لئے جہنم کے دروازے کھول دے گا۔

 مقبوضہ علاقوں پر ایران کے طاقتور بیلسٹک اور کروز میزائلوں کی بارش کے ساتھ ہی خطے کے دیگر علاقوں میں نئے واقعات رونما ہوں گے۔

مزاحمتی محور یمن اور عراق سے لے کر شام اور لبنان تک پوری طاقت کے ساتھ متحرک ہوگا اور مقبوضہ علاقوں کو وعدہ شدہ جہنم میں تبدیل کرنے کے لئے مربوط اور ہمہ جہت تباہ کن کارروائیاں کرے گا۔

ادھر غزہ میں تقریباً 20 لاکھ مضبوط اور فولادی لوگ رہتے ہیں، جو گزشتہ سات ماہ کا اپنا غصہ اتاریں گے اور اتنی ہی تعداد میں مغربی کنارے کے تقریباً تیس لاکھ مشتعل فلسطینیوں کا اضافہ کریں جو صیہونی رجیم کے مظالم سے تنگ آکر قیام کریں گے۔

 لیکن کہانی یہاں پر ختم نہیں ہوگی۔ بلکہ 1948 کے علاقوں کے اندر بہت سے فلسطینی عرب اور کچھ یہودی بھی جعلی رجیم کے خلاف اٹھیں گے اور تمام مقبوضہ علاقوں میں عوامی بغاوت زور پکڑے گی۔ لیکن ابھی ٹھہرئیے، محاذ آرائی کا مرکزی اور طاقتور مرحلہ ابھی باقی ہے!

اردن، مصر، عراق، لبنان اور یہاں تک کہ شام سے بہت سے لوگ پیادہ اور  مسلح مقبوضہ علاقوں کی سرحدوں پر ٹوٹ پڑیں گے اور عظیم قیامت برپا کریں گے کہ ایک طرف آسمان سے طوفان نوح کے بگولے جعلی رجیم اور اس کے حساس مراکز کو بھسم کر ڈالیں گے تو دوسری طرف زمین سے عوامی مزاحمت کے دلاوران اس شیطانی مخلوق کا صفایا کر دیں گے۔

کیا یہ منظر قیامت خیز نہیں؟ کیا اس خوف ناک واقعے کے وقوع پذیر ہونے میں کوئی شک ہے؟ نہیں، جو کہا گیا ہے وہ قطعی اور حتمی ہے۔

 لاکھوں آزاد لوگ پچھلے 75 سالوں سے اس لمحے کا انتظار کر رہے ہیں اور ہم اس لمحے کے بہت قریب ہیں۔ یعنی اسرائیل کے بغیر دنیا۔ یقینا اس جعلی رجیم کے بغیر دنیا بچوں کے لئے بہت بہتر دنیا ہوگی۔

فَاصْبِرْ صَبْرًا جَمِیلًا إِنَّهُمْ یَرَوْنَهُ بَعِیدًا وَنَرَاهُ قَرِیبًا۔

پس صبر و حوصلے سے انتظار کریں، وہ اسے (وقوع) دور سمجھتے ہیں جب کہ ہم اسے بہت قریب دیکھتے ہیں۔

News ID 1923412

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha