مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، المیادین نے کہا ہے کہ فلسطین میں اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ امدادی اداروں کی مالی مدد بند کرنے والے ممالک دوبارہ امداد کا سلسلہ بحال کریں کیونکہ اگر ان اداروں کی سرگرمیاں ختم ہوجائیں تو غزہ میں انسانی المیہ رونما ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے آنروا کی سرگرمیاں بہت وسیع ہیں اور کوئی بھی دوسرا امدادی ادارہ آنروا کی برابری نہیں کرسکتا ہے۔
اس سے پہلے آنروا کے نمائندے فلپ لارونی نے کہا تھا کہ صہیونی حکومت کی جانب سے ادارے پر طوفان الاقصی میں شریک ہونے کا الزام اور بعض ممالک کی جانب سے امداد کو روکنے کی خبر سن کر حیرت زدہ ہوگئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس بات پر حیرانگی ہے کہ بعض ممالک صہیونی حکومت کے بے بنیاد الزامات کی بنیاد پر ہماری امداد روک رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں بیس لاکھ سے زائد لوگ آنروا کی امداد کے محتاج ہیں۔ ادارے کی امداد روکنے سے غزہ کے عوام کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ ہوگا۔
لارونی نے کہا کہ غزہ کے عوام اس سزا کے کسی بھی لحاظ سے مستحق نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ صہیونی حکومت کی جانب سے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے پر بے بنیاد الزامات کے بعد جرمنی، سکاٹ لینڈ، کینیڈا، سوئیٹزرلینڈ، برطانیہ اور امریکہ نے ادارے کی مالی امداد روکنے کا اعلان کیا ہے
آپ کا تبصرہ