مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام محمد جواد حاج علی اکبری نے کہا کہ عاشورا تجدید بیعت اور اہل بیت پیغمبر کے ساتھ تمسک کا دن ہے۔ اس سال عاشورا جمعہ کے دن آیا ہے اس دن امام زمان عجل اللہ فرجہ سے بیعت کی جاتی ہے تاکہ آپ کے ظہور کے لئے ماحول سازی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ قرآن مجید کی شان میں گستاخی کے ذریعے دشمن دنیا کو دو بلاکوں میں تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ یہ ان کی غلط فہمی ہے اور دشمن اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ دشمن ان واقعات کے ذریعے فلسطین جیسے ممالک کے حالات سے عالمی برادری کی نگاہیں ہٹانا چاہتے ہیں۔
حجت الاسلام حاج علی اکبری نے کہا کہ اس سال کا عاشورا جمعہ کے دن آیا اس دن ہم نماز جمعہ میں شرکت کرکے امام زمان علیہ السلام سے کہنا چاہتے ہیں کہ ہمارے لئے دعا کریں۔ ہم امام حسین علیہ السلام کی قائم کردہ سنت الہی کی اقتدا کرنا چاہتے ہیں۔ امام حسین علیہ السلام نے کربلا میں ظہر کے وقت سخت مشکلات کے باوجود نماز قائم کرکے پیغام دیا کہ نماز کے لیے ہر چیز کو قربان کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران سمیت پوری دنیا میں عزاداری کی اس عظیم شعائر الہی کے لئے مومنین امام بارگاہوں اور عزاخانوں میں مجلسیں منعقد کررہے ہیں۔ اس کی بنیاد میں تقوی ہے۔ ان مجالس میں قوم و ملت کے درمیان اتحاد و انسجام پیدا ہونے کے علاوہ دلوں کو سکون اور پاکیزگی ملتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام اور قرآن اللہ کے نور ہیں۔ دشمن نے کئی مرتبہ قرآن ناطق کو اور اس کے آثار کو مٹانے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہوسکے۔ آج بھی قرآن کی توہین کرنے والے اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہوں گے کیونکہ اللہ خود اپنے نور کی حفاظت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل نماز جمعہ کی تشکیل کا دن تھا۔ یہ نماز امام حسین علیہ السلام کی طرف سے ہدیہ ہے۔ انقلاب اسلامی نے اس فراموشی کے سپرد ہونے والی عبادت کا دوبارہ احیاء کیا۔ ہمیں چاہئے کہ نماز جمعہ کو پہلے سے زیادہ پرشکوہ طریقے سے ادا کریں۔
حجت الاسلام حاج علی اکبری نے دمشق میں حضرت زینب کے روضے پر بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہ اس واقعے سے مومنین کے دلوں کو سخت صدمہ پہنچا ہے۔ دنیا میں پھیلے لاکھوں حضرت زینب کے عقیدت مند دشمن کے ان مقاصد کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔
آپ کا تبصرہ