مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ وزارت وفاقی تعلیمی و پیشہ ورانہ تربیت کی جانب سے تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں۔ قومی اسمبلی اجلاس میں وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر حسین نے ایوان کو بتایا کہ پاکستان میں 2 کروڑ 30 لاکھ بچے اسکول جانے سے محروم ہیں، بدقسمتی سے یہ دنیا میں سب سے زیادہ شرح ہے، اسلام آباد میں 70 ہزار سے زائد بچے اسکول سے باہر ہیں ان بچوں کو اسکولوں میں لانا ہمارا ہدف ہے۔
انہوں ںے کہا کہ اقتصادی سروے 2021-22ء کے مطابق ملک میں شرح تعلیم 62.8 فیصد تھی جو 2018-19 میں 62.4 فیصد تھی، وفاقی دارالحکومت میں 432 تعلیمی ادارے طلباء کو زیور علم سے آراستہ کر رہے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں 2021۔22 میں شرح خواندگی 66.3 فیصد، سندھ میں 61.8 فیصد ہے، خیبر پختونخوا میں 2021۔22ء میں شرح خواندگی 55.1 فیصد، بلوچستان میں 54.5 فیصد ہے جبکہ پنجاب میں 2018۔19 میں شرح خواندگی 66.1 ، سندھ میں 61.6 فیصد تھی، 2018 ۔19 میں خیبر پختونخوا میں شرح خواندگی 52.4 اور بلوچستان میں 53.9 فیصد تھی۔
دریں اثنا اجلاس میں وزارت ہوابازی نے پی آئی اے مالیاتی خسارے کی تفصیل ایوان میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ 6 سال کے دوران قومی ایئر لائن کو 343 ارب کا خسارہ ہوا جبکہ گزشتہ سال پی آئی اے کو 88 ارب کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔
وزارت ہوا بازی نے ایوان کو بتایا کہ ایئر لائن آپریشنل لاگت میں اضافے سے نقصان میں اضافہ ہوا، کووڈ کے دوران کارگو چارٹرڈ آپریشنز سے پی آئی اے نقصان میں کمی آئی۔
آپ کا تبصرہ