مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی زمینی فورس نے مسلسل پانچویں دن بدھ کی صبح میزائل اور ڈرون حملوں کے ذریعے شمالی عراق میں دہشت گرد گروہوں کے ٹھکانوں کو تباہ کر دیا۔
سپاہ پاسداران انقلاب کے تعلقات عامہ کے اعلان میں کہا گیا ہے کہ حمزہ سید الشہداء (ع) بیس سے شمالی عراق کے کردستانی علاقوں میں ایران مخالف دہشت گرد گروہوں کے ٹھکانوں کے خلاف آپریشن کے نئے مرحلے کے آغاز کا اعلان کیا گیا ہے۔
سپاہ پاسداران کے نئے میزائل اور ڈرون حملوں میں مبینہ طور پر ان علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیموں کے کئی ارکان مارے گئے ہیں۔
پاسداران انقلاب کے بیان کے مطابق دہشت گرد گروپوں کے ہیڈ کوارٹر کو ختم کرنے اور خطرے کے موثر خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔
در ایں اثنا علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کوملہ کی ایک سینئر رکن نے رائٹرز کو بتایا کہ بدھ کی صبح ان کے کئی دفاتر پر حملہ کیا گیا۔ اس نے کہا کہ جانی اور مالی نقصان ہوا ہے تاہم اس کے پاس تفصیلات نہیں ہیں۔
اس سے پہلے پیر کے روز پاسداران انقلاب کی زمینی فورس نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر توپ خانے اور ڈرون حملے کیے اور عراقی کردستان کے علاقے میں دہشت گرد گروہوں کے اجتماعات، تربیتی کیمپوں اور آپریشن رومز کو سمارٹ اور درست طریقے سے مار کرنے والے ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔
بیان کے مطابق آپریشن کی تفصیلات اور دہشت گرد گروپوں کو ہونے والے جانی و مالی نقصان کی تفصیلات جلد جاری کی جائیں گی۔
قبل از ایں ہفتے کے روز سپاہ پاسداران انقلاب نے کہا تھا کہ حمزہ سید الشہداء بیس کی یونٹوں نے شمالی عراق میں عالمی استکبار سے وابستہ ایران مخالف دہشت گرد گروہوں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کے لیے آپریشن شروع کیا ہے، ان دہشت گرد گروہوں نے حالیہ دنوں میں ایران کی شمال مغربی سرحدوں پر دراندازی کی اور حملے کیے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آپریشن "پائیدار سرحدی سلامتی کو یقینی بنانے اور مجرمانہ دہشت گردوں کو سزا دینے" کے لیے جاری رہے گا اور شمالی عراق میں حکام کو بین الاقوامی ضابطوں کے مطابق اپنے قانونی فرائض کی ادائیگی کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔
آپ کا تبصرہ