2 دسمبر، 2021، 10:42 AM

پاکستان میں متحدہ اپوزیشن کا پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کے بائیکاٹ کا فیصلہ

پاکستان میں متحدہ اپوزیشن کا پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کے بائیکاٹ کا فیصلہ

پاکستانی پارلیمنٹ میں متحدہ اپوزیشن نے حکومت کی جانب سے بلائی جانے والی پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کی " اِن۔ کیمرہ " بریفنگ کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی پارلیمنٹ میں متحدہ اپوزیشن نے حکومت کی جانب سے بلائی جانے والی پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کی " اِن۔ کیمرہ "  بریفنگ کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 6 دسمبر کو حکومت کی جانب سے پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی میں " اِن۔کیمرہ " بریفنگ دینے سے متعلق آگاہ کیا گیا تھا اور بتایاگیا تھا کہ قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف ’اِن ۔کیمرہ‘ اجلاس کو بریفنگ دیں گے، جس پر حزب اختلاف میں شامل جماعتوں نے آئین، قانون، قومی سلامتی، عوامی اہمیت کے حامل تمام امور پر ہمیشہ نہایت ذمہ دارانہ اور سنجیدہ قومی طرز عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قائد ایوان کی عدم موجودگی اور اہم قومی وعوامی معاملات سے قطعی لاتعلقی کے باوجود اپوزیشن جماعتوں نے قومی سلامتی، اہم قومی معاملات پر بلائی جانے والی بریفنگز اور اجلاسوں میں نہ صرف بھرپور شرکت کی بلکہ متحدہ اپوزیشن کے قائدین اور پارلیمانی لیڈرز نے اپنی تجاویز بھی دیں۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ متحدہ اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اہم مسودات قانون(بِلز) کو بلڈوز کرنے کے حکومتی رویے اور اہم آئینی، قانونی، قومی اور سلامتی سے متعلق امور پر مسلسل آمرانہ وفسطائی طرز عمل کی بنا پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ اس ’اِن کیمرہ‘ بریفنگ کا بائیکاٹ کیاجائےگا، متحدہ اپوزیشن میں تمام وہ جماعتیں شامل ہیں جو نہایت بالغ نظر، آئین، ملک اور عوام سے جُڑے نازک مسائل پر وسیع تجربہ اور سنجیدگی کی حامل ہیں، جس نے موجودہ متنازعہ دور میں بھی پاکستان اور عوام کے مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے اپنا کردار ہر طرح کے سیاسی فروعی مفادات اور وابستگیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ادا کیا ہے، لیکن یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ حکومت پارلیمان کو ربڑ اسٹیمپ کے طور پر استعمال کرنے کا وطیرہ اپنائے ہوئے ہے۔

اعلامیے کے مطابق پارلیمان میں اہم داخلی وخارجی، قومی اور عوامی امور کو لایا ہی نہیں جارہا اور ایوان میں ان پر بحث نہیں کرائی جاتی، جو آئین ، پارلیمانی تقاضوں اور جمہوری ضابطوں کے حوالے سے ایک لازمی امر ہے، بلکہ پارلیمان کو مسلسل نظرانداز کرکے ’اِن کیمرہ‘ بریفنگ سے معاملات کو چلایا جارہا ہے، اصل میں حکومت نے عملاً پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کررکھا ہے جو جمہوریت میں بنیادی آئینی، قانونی اور عوامی فورم ہے۔

News ID 1909022

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha