مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخارووا نے کہا ھے کہ خطے سمیت افغانستان میں جاری دہشتگری کا خاتمہ کرنے کے لئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے روسی نائب وزیر داخلہ ایگور زوبوو کی جانب سے سامنے آنے والا بیان جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان سے نامعلوم ہیلی کاپٹرز کے ذریعہ داعش کے شدت پسندوں کو روس تاجکستان سرحد پرمنتقل کیا گیا ہے، محض زبان کا پھسلنا تھا. روسی وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے ساتھ افغان امن ایجنڈے کو تکمیل تک پہنچانے، اور دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ مفادات کے تحت داعش جیسی شدت پسند تنظیم کو افغانستان میں مستحکم ہونے سے روکنے کے لیے بھرپور تعاون کر رہے ہیں۔
ماریہ زخارووا نے کہا کہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ یہ شدت پسند جماعت سابقہ سوویت ریاستوں کو غیر مستحکم نہ کر سکیں. اس ہی طرح افغانستان اور وہ تمام وسطی ریاستیں جن کی سرحدیں روس کے ساتھ ملتی ہیں، جن میں تاجکستان بھی شامل ہے جہاں روس کی فوجی چھاونی بھی ہے کو شدت پسندی سے بچا کرخطے میں قیام امن کو فروغ دیا جائے۔
آپ کا تبصرہ