مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جرمنی کے شہر مونیخ میں سکیورٹی کانفرنس کے ضمن میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ محمد جواد ظریف نے این بی سی نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی فوجی طاقت اور ناقابل شکست ہونے کا طلسم باطل ہوگیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اسرائیل کی طرف سے لاحق خطرات کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اکثرشام اور لبنان پر حملے کرتا رہتا ہے کیونکہ شام اور لبنان کے پاس اپنے دفاع کے لئے ایسے ہتھیار موجود نہیں ہیں جن کے ذریعہ وہ اپنا دفاع کرسکیں ، لیکن 30 سال کے اسرائيلی حملوں کے بعد آخر کار شام نے اسرائیلی کے جنگی طیارے کو گرا کر ثابت کردیا ہے کہ اسرائیل کی فوجی طاقت کا طلسم اب ٹوٹ گیا ہے۔ اسلامی مزاحمتی تنظیموں نے اسرائيل پر اپنا رعب و دبدبہ جما لیا ہے۔ آج اسرائیل پر فلسطینی پتھروں کی نہیں بلکہ راکٹوں کی بارش کررہے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اسرائیلی وزير اعظم نیتن یاہو کی دھمکی کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل جیسا کرےگا ویسا بھرےگا۔ ایرانی وزير خارجہ نے کہا کہ اسرائيل کا جنگی طیارہ شامی فوج نے گرایا ہے جبکہ اسرائیل اس کا الزام ایران پر عائد کررہا ہے اسرائیل اگر شام کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرےگا تو اسے سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑےگا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کے بارے میں کہا کہ امریکہ کے موجودہ صدر نے کئی عالمی معاہدوں کو توڑ کر ثابت کردیا ہے کہ امریکہ کی نظر میں عالمی معاہدوں کی کوئی قدر نہیں ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج عالمی برادری کو امریکہ پر اعتماد نہیں کیونکہ سبھی امریکہ کو ایک عہد شکن ملک کے نام سے جانتے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ دنیا میں ایران کو تنہا کرنے کے بجائے خود تنہا ہوگيا ہے جبکہ ایران کے علاقہ کے مقتدر ممالک سے قریبی اور گہرے تعلقات کا سلسلہ جاری ہے۔
آپ کا تبصرہ