مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سابق وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ایران کے اندر مختلف میزائل بنانے اور ڈیزائن کرنے کی بھر پور صلاحیت موجود ہے ایران خطرات کے پیش نظر اپنے میزائل نظام کو ارتقا دینے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے۔
جنرل دہقان نے ایران کے میزائل سسٹم کے بارے میں دشمنوں کی تشویش کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے دشمنوں کو ایران کے میزائلوں سے کوئی خطرہ نہیں ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ان کے پاس ایران سے بھی پیشرفتہ ہتھیار موجود ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے دشمنوں کو ہماری علمی پیشرفت و ترقی سے خطرہ ہے ہمارے دشمن نہیں چاہتے کہ ایران علمی میدان میں پیشرفت حاصل کرے انھوں نے کہا کہ ایران کا میزائل پروگرام پوری قوت اور قدرت کے ساتھ جاری رہےگا۔ کیونکہ اگر کسی کو ہم سے خطرہ ہے تو ہمیں بھی ان سے خطرہ ہے لہذا ملکی اور قومی دفاعی امور میں کسی سے کوئی سمجھوتہ اور مذاکرات نہیں کئے جائيں گے کیونکہ کوئي بھی ملک اپنے دفاعی امور پر کسی سے مذاکرات نہیں کرتا ۔
جنرل دہقان نے کہا کہ امریکہ اور سعودی عرب دونوں ملکر اسرائیل کو بچانے اور تحفظ فراہم کرنے کی مشترکہ تلاش و کوشش کررہے ہیں اور خطے میں دہشت گردی کا فروغ اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کا حصہ ہے۔ امریکہ نے سعودی عرب کے ساتھ ملکر شام اور عراق میں عدم استحکام پیدا کیا ۔ جنرل دہقان نے کہا کہ اگر امریکہ یا سعودی عرب نے خطے میں ایک گولی بھی فائر کی تو اسرائیل کا وجود خطرے میں پڑ جائے گا ۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ سعودی عرب کے ساتھ ملکر اسلام کو خوفناک اور خشن ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے امریکہ نے سعودی عرب کے ساتھ ملکر پاکستان میں طالبان کو تشکیل دیا۔ اس کے بعد القاعدہ کو بھی سعودی عرب اور امریکہ نے ملکر کر تشکیل دیا پھر داعش کو بھی عراق اور شام میں امریکہ اور سعودی عرب نے آشکارا مدد بہم پہنچائی ۔
جنرل دہقان نے کہا کہ دہشت گرد گروہوں کا تعلق سعودی عرب سے ہے سعودی عرب دہشت گردوں کو مالی مدد اور امریکہ ہتھیار فراہم کررہا ہے سعودی عرب کے ہزاروں شہری دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث اور دہشت گرد تنظیموں کے بانی ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب امریکہ کے ساتھ ملکر اسلام اور مسلمانوں کے لئے بہت بڑا خطرہ بن گیا ہے سعودی عرب بیت المقدس کو اسرائيل کے حوالے کرنے کے لئے آمادہ ہوگیا ہے سعودی عرب کا مکروہ چہرہ فلسطینیوں کے سامنے نمایاں ہوگيا ہے۔ سعودی عرب امریکہ کے ساتھ ملکر اسرائيل کو تحفظ فراہم کررہا ہے لیکن اسرائیل کو فلسطینی صفحہ ہستی سے مٹادیں گے فلسطینی عوام کے سامنے سعودی عرب کا منافقانہ چہرہ نمایاں ہوگیا ہے اب فلسطینیوں کے لئے سعودی عرب اور اسرائیل میں کوئی فرق نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ