مہر خبررسانںایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اردن میں عرب لیگ کے سربراہی اجلاس کےاختتامی بیان میں شام کے بحران کو مذاکرات کے ذریعہ حل کرنے پر تاکید کی گئی ہے۔مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے سعودی عرب اور قطرکی طرف سے دہشت گردوں کی حمایت کرنے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اور قطر کو شام میں دہشت گردوں کی حمایت ترک کردینی چاہیے قطری بادشاہ کی تقریر کے وقت مصری صدر نے عرب لیگ کا اجلاس ترک کردیا۔
عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے کہا کہ شام کے بحران کا فوجی حل نہیں ۔ اس نے مغربی ممالک پر زوردیا کہ وہ اپنے سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس میں منتقل نہ کریں۔ اردن کے علاقہ بحرالمیت میں عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں مراکش، الجرائر،عمان اور امارات کے رہنماؤں نے شرکت نہیں کی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عرب ليک میں اندرونی اختلافات نمایاں ہوگئے ہیں اور عرب لیگ کی عملی حیثیت بالکل ختم ہوگئی ہے بعض عرب ذرائع ابلاغ عرب لیگ کو امریکی ، سعودی اور اسرائیلی لیگ قراردے رہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ