مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمطی خامنہ ای نے فلسطین کی اسلامی تنظیم جہاد اسلامی کے سکریٹری جنرل اور اس کے ہمراہ وفد سے ملاقات میں فرمایا: بیت المقدس کی آزادی صرف جد وجہد کے ذریعہ ہی ممکن ہے اور جہاد اسلامی کے منصوبہ کو عملی جامہ پہنانا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکہ اور اسرائیل بعض عرب ممالک کے ساتھ ملکر مسئلہ فلسطین اور بیت المقدس کی آزادی کے مشن کو فراموش کرانے کی تلاش و کوشش کررہے ہیں۔۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: فلسطینی عوام اور فلسطینی گروہوں کی مشترکہ جد وجہد کے نتیجے میں فلسطین آزاد ہوجائے گا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسرائیل کے مقابلے میں فلسطینی گروہوں کے باہمی اتحاد کے بارے میں جہاد اسلامی کے دس نکاتی پروگرام کو بہت اچھا قرار دیتے ہوئے فرمایا: اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی تلاش و کوشش کرنی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایران بعض علاقائی مسائل میں مشغول ہونے کے باوجود مسئلہ فلسطین پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے اور ایران نے بارہا اعلان کیا ہے کہ مسئلہ فلسطین عالم اسلام کا پہلا مسئلہ ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دہشت گرد تکفیری گروہوں کے رہنماؤں کو آئمہ کفر قراردیتے ہوئے فرمایا: داعش اور النصرہ جیسے دیگر وہابی دہشت گرد گروہوں کا مقابلہ بہت ہی اہم ہے کیونکہ ان دہشت گردوں نے مسئلہ فلسطین کو پس پردہ کرنے کے لئے اسلامی ممالک میں عدم استحکام پیدا کردیا ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ ان دہشت گردوں کو امریکہ اور اسرائیل کی پشتپناہی اور سرپرستی حاصل ہے۔۔
اس ملاقات میں فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی کے سربراہ رمضان عبداللہ نےفلسطینی عوام کی حمایت پر ایران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام بیت المقدس کی آزادی کے سلسلے میں عزم مصمم کئے ہوئے ہے۔
آپ کا تبصرہ