مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدارتی انتخابات کے دوران ایوان نمائندگان کی تمام 435نشستوں پربھی انتخابات ہورہے ہیں جبکہ سینیٹ کی 100میں سے 34نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ امریکہ میں صدارتی انتخابات پر پوری دنیا کی توجہ اس حدتک مرکوز ہےکہ امریکی کانگریس کی اس عمارت یعنی کیپیٹل ہل پر کسی کی توجہ نہیں حالانکہ صدارتی کرسی کی طرح ڈیموکریٹ اور ریپبلکن دونوں اس عمارت میں موجود امریکی کانگریس کا کنٹرول حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
ایوان نمائندگان کی 435 نشستیں ہیں جو مردم شماری کے بعد ریاستوں میں آبادی کی بنیاد پرمختص کی جاتی ہیں یعنی سب سے بڑی ریاست کیلیفورنیا کے 53 ارکان ہیں جبکہ الاسکا کا صرف 1 رکن ہے۔ اس کے علاوہ ہاؤس میں واشنگٹن ڈی سی اور پانچ دیگر علاقوں کو بھی نمائندگی دی گئی ہے مگر ان کے پاس ووٹنگ کا اختیار نہیں ہیں۔
امریکی ایوان نمائندگا ن میں امیدوار کا چناؤ عوام کرتے ہیں جن کی مدت صرف 2 سال ہوتی ہے، جس کے بعد دوبارہ انتخابات کرائے جاتے ہیں، حالیہ انتخابات میں اس ہاؤس کی تمام 435نشستوں پر انتخابات ہورہے ہیں۔
امریکی سینیٹ کی صرف 100 نشستیں ہیں اور ہر ریاست کو اس کی آبادی کے برخلاف صرف 2 نشستیں دی جاتی ہیں، یہاں بھی عوام سینیٹرز کا چناؤ کرتے ہیں جن کی مدت 6 سال ہوتی ہے، سینیٹ میں ہر 2سال بعد ایک تہائی نشستوں پر انتخابات ہوتے ہیں، اس بار بھی سینیٹ کی 34 نشستوں پر انتخابات ہورہے ہیں۔
امریکی صدارتی انتخابات کے دوران ایوان نمائندگان کی تمام 435نشستوں پربھی انتخابات ہورہے ہیں جبکہ سینیٹ کی 100میں سے 34نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔
News ID 1868164
آپ کا تبصرہ