مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی پاکستان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغان طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ انکے نمائندوں نے حال ہی میں چین کا دورہ کیا جہاں انھوں نے چينی حکام کے ساتھ ملاقات اور گفتگو کی۔اس ملاقات میں افغانستان اور خطے میں تحریب کاری کےخلاف متفقہ موقف اپنانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق طالبان رواں ماہ قطر سے چین پہنچے ۔ یہ دورہ اس وقت عمل میں آیا ہے جب چند ہفتے پہلے طالبان کے ایک گروپ نے امن عمل میں حصہ لینے سے انکار کردیا تھا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی حکام امن مذاکرات میں بنیادی کردار ادا کرنا چاہتے ہیں کیونکہ اس سے افغانستان اور طالبان کے مابین تعلقات میں بہتری آئے گی ۔طالبان لیڈر نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کے ایک وفد نے حال ہی میں چین کا دورہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی حکام افغان حکومت کے ہندوستانی حکومت کے ساتھ گہرے تعلقات پر چنداں خوش نہیں ہیں اس لئے وہ افغان طالبان کو ہر سطح پر مدد فراہم کررہے ہیں پاکستنای حکام افغان حکومت کے خلاف طالبان کارڈ کو ضائع نہیں کرنا چاہتے یہی وجہ ہے کہ افغان حکومت پاکستان پر متعدد بار طالبان دہشت گردوں کی حمایت کا الزام عائد کرچکی ہے اور برملا کہہ چکی ہے کہ پاکستان دہشت گردوں کو اچھے اور برے میں تقسیم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔
افغان طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ انکے نمائندوں نے حال ہی میں چین کا دورہ کیا جہاں انھوں نے چينی حکام کے ساتھ ملاقات اور گفتگو کی۔
News ID 1865865
آپ کا تبصرہ