مہر خبررساں ایجنسی نے بی بی سی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیرِاعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کا کہنا ہے کہ القاعدہ ان کے بدلے ایمن الظواہری کے خاندان کی چند عورتوں کو رہا کروانا اور بھاری رقم حاصل کرنا چاہتی تھی۔ گیلانی کو تین برس قبل القاعدہ اور طالبان نے اغوا کرلیا تھا جنھیں حال ہی میں آزاد کرالیا گيا ہے۔
اطلاعات کے مطابق علی حیدر گیلانی تین سال تک القاعدہ کے قبضے میں رہے ۔اغوا سے قبل انھیں کوئی دھمکی نہیں ملی لیکن ان کا پیچھا کیا جاتا رہا۔ علی حیدر گیلانی کو الیکشن کے دوران ایک جلسے کے موقع پر ان کے گارڈز کو مار کراغوا کیا گیا تھا۔ علی حیدر گیلانی کے مطابق ان کے اغواکاروں کی تعداد 6 تھی۔ اغوا کے بعد ان کی آنکھوں پر پٹی نہیں باندھی گئی ،اس لئے ان کے چہرے دیکھنے میں کامیاب رہا۔وہ سب پنجابی زبان میں باتیں کر رہے تھے۔
اغوا کے بعد مجھے ملتان سے خانیوال اور پھر فیصل آباد لے جایا گیا،22 جولائی 2013 کو وزیرستان منتقل کردیا گیا۔جس کے بعد انھیں طالبان کے حوالے کردیا گیا۔
دو سال میں دو مرتبہ گھر پر بات کرائی گئی۔ رواں سال 9 مئی کو ایک امریکی کارروائی میں انھیں افغانستان سے بازیاب کرایا گیا۔
القاعدہ گیلانی کے بدلے میں ایمن الظواہری کے خاندان کی چند عورتوں کو آزاد کرانا چاہبتی تھی
پاکستان کے سابق وزیرِاعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کا کہنا ہے کہ القاعدہ ان کے بدلے ایمن الظواہری کے خاندان کی چند عورتوں کو رہا کروانا اور بھاری رقم حاصل کرنا چاہتی تھی۔ گیلانی کو تین برس قبل القاعدہ اور طالبان نے اغوا کرلیا تھا جنھیں حال ہی میں آزاد کرالیا گيا ہے۔
News ID 1865083
آپ کا تبصرہ