مہر خبررساں ایجنسی نے روسی چینل کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عراق و شام اور دیگر اسلامی ممالک میں سرگرم وہابی دہشت گرد تنظیم داعش نے مصر کے مسافر بردار جہاز کو گرانے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے داعش کو سعودی عرب کی بھر پور حمایت حاصل ہے۔
ادھر مصری حکام نے یونان کے جزیرے کرت میں جہاز کے ملبے کے ملنے کی تائيد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصری جہاز کے حادثے میں دہشت گردوں کے ملوث ہونے کا قوی امکان ہے۔
واضح رہے کہ مصری ایئر لائن کا مسافر بردار طیارہ پیرس سے قاہرہ جاتے ہوئے بحیرہ روم میں گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں جہاز پر سوار تمام 66 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق مصری ایئر لائن کی پرواز ایم ایس 804 نے فرانس کے دارالحکومت پیرس کے چارلس ڈی گال ہوائی اڈے سے قاہرہ کے لئے اڑٓان بھری لیکن مصر کی حدود میں داخل ہونے سے 10 میل دور ہی بحیرہ روم کے اوپر سے جہاز ریڈار سے غائب اور کنٹرول ٹاور سے اس کا رابطہ منقطع ہو گیا۔ طیارے میں عملے کے 10 ارکان سمیت 66 افراد سوار تھے جن میں 30 مصری، 15 فرانسیسی، 2 عراقی، ایک برطانوی، ایک سعودی، ایک کنیڈین، ایک الجیرین، ایک پرتگالی، ایک کویتی، ایک سوڈانی، ایک بیلجئن اور ایک چاڈ کا شہری شامل تھا۔
آپ کا تبصرہ