مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے بیشتر علاقوں میں بارشوں کے باعث دریاؤں میں سیلابی صورت حال ہے سیکڑوں دیہات زیر آب آگئے ہیں جب کہ کئی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ پنجاب، آزاد کشمیر، خیبر پختونخوا اور شمال مشرقی بلوچستان میں گزشتہ 2 روز کے دوران ہونے والی بارشوں کے باعث دریاؤں اورندی نالوں میں سیلابی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔ بالائی علاقوں میں بارشوں کے بعد چترال میں سیلابی صورتحال ہے ، ڈپٹی کمشنر چترال امین الحق کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ہونے والی شدید بارش کی وجہ سے درجنوں پل بہہ گئے ہیں جس کی وجہ سے کئی دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے، سیلاب متاثرین کے لئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں، کسی بھی ناخوش گوارواقعے سے نمٹنے کے لئے پاک فوج اوراسکاوٹس کےجوان الرٹ ہیں۔ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ دریائےجہلم میں منگلا کےمقام پرپانی کا بہاؤ63 ہزار832 کیوسک، دریائےکابل میں نوشہرہ کےمقام پرپانی کابہاؤ1 لاکھ 11 ہزار900 جب کہ دریائے چناب میں ہیڈ تریموں کےمقام پرایک لاکھ 8 ہزار کیوسک ریلا گزررہاہے تاہم دریائے سندھ میں کالاباغ کے مقام پردرمیانے درجے کا سیلاب ہے، دریائےسندھ میں کوٹ مٹھن کےمقام پرپانی کی سطح میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے، جہاں سے 4 لاکھ 17 ہزار 200 کیوسک کا سیلابی ریلا گزررہا ہے۔ راجن پور میں کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے پربارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی ہے۔
تونسہ بیراج کے مقام پراونچے درجے کا سیلاب ہے، اس وقت ہیڈتونسہ پر پانی کی آمد 3 لاکھ 74 ہزار 210 جب کہ اخراج 3 لاکھ 52 ہزار 710 کیوسک ہے جس میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے ، ڈی سی او مظفر گڑھ کا کہنا ہے کہ ہیڈتونسہ آج رات 5لاکھ کیوسک پانی کا ریلا گزرنے کا امکان ہے۔ لوگوں کو ریلیف کی فراہمی کےلئے دریائے سندھ کے قریب 18ریلیف کیمپ قائم کردیئے گئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ