مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہپاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ دہشت گردی، جاسوسی، منشیات جعلسازی، قتل، اور دیگر الزامات میں دنیا کے چودہ ممالک میں تقریبا چار ہزار پاکستانی شہری قید ہیں۔قریشینے کہا ہے کہ حکومت سزا مکمل کرنے والے قیدیوں کی وطن واپسی کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔جمعہ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران محمد پرویز ملک کے سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے ایوان کو بتایا کہ مشرق وسطیٰ کے گیارہ ممالک میں چونتیس سو بیس جب کہ چین، بنگلادیش اور افغانستان میں پانچ سو تینتالیس پاکستانی قید ہیں۔یورپ اور دیگر ممالک میں قید پاکستانیوں کی تعداد کا علم نہیں ہے کیونکہ ان کے بارے میں جواب نہیں مانگا گیا تھا۔ حکومتی معلومات کے مطابق مشرق وسطیٰ میں سب سے زیادہ پاکستانی سعودی عرب کی جیلوں میں قید ہیں جن کی تعداد تقریباً پونے اٹھارہ سو ہے۔
متحدہ عرب امارات میں آٹھ سو تریپن، عمان میں دو سو بارہ، بحرین میں چھپن، کویت میں تین سو انچاس، قطر میں تریپن، اردن میں دو، عراق میں تین، ایران میں پینسٹھ، یمن میں چالیس اور لبنان میں چار پاکستانی شہری قید ہیں۔افغانستان میں دو سو پینسٹھ میں سے ایک سو اکیس سزا یافتہ قیدی شامل ہیں۔ جب کہ بنگلادیش میں قید بیس میں سے چھ اور چین میں دو سو اٹھاون میں سے دو سو سترہ سزا یافتہ قیدی ہیں ۔
آپ کا تبصرہ