10 جون، 2010، 9:35 AM

صدر باراک اوبامہ

نئی پابندیوں سےایران کے مؤقف میں کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوگی// مذاکرات کا دروازہ کھلا ہے

نئی پابندیوں سےایران کے مؤقف میں کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوگی// مذاکرات کا دروازہ کھلا ہے

امریکی صدر اوبامہ نے کہا ہے کہ نئی اقتصادی پابندیوں سےایران کے پرامن جوہری پروگرام کو روکنے میں ایران کےمؤقف میں کوئی تبدیلی پیدا نہیں ہوگی اور ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات کا دروازہ کھلا ہے۔

 

مہر خبررساں ایجنسی نے بی بی سی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدرباراک اوبامہ نے کہا ہے کہ نئی اقتصادی پابندیوں سےایران کے پرامن جوہری پروگرام کو روکنے میں ایران کےمؤقف میں کوئی تبدیلی پیدا نہیں ہوگی اور ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات کا دروازہ کھلا ہے۔ امریکی صدر اوبامہ نے نئی پابندیوں کے مکمل اجرا پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی ایٹمی اور میزائل شعبوں  میں سرگرمیاں مشکوک ہیں اوبامہ نے کہا کہ امریکہ ایران کے پرامن جوہری ٹیکنالوجی کے حق کا احترام و تسلیم کرتا ہےاور ایرانی عوام کو سمجھ لینا چاہیے کہ یہ پابندیاں ان کے خلاف نہیں ہیں ادھر
امریکی وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن نے کہا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کے معاملے پر مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں ۔ ہیلری کلنٹن نے دورہ کولمبیا کے دوران ایران پر پابندیوں کے لئے ووٹنگ کے حوالے سے امریکی صدر بارک اوبامہ سے فون پر بات کرنے کے بعد صحافیوں سے کہا کہ نئی پابندیوں سے ایرانی جوہری عزائم میں رکاوٹیں پیدا ہوں گی اور ہمارا مقصد ایرن کو جوہری اسلحہ بنانے سے روکنا ہے۔ جبکہ ایران پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے اور امریکہ کے پاس کوئی شواہد نہیں ہیں جن سے ثابت ہو کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنا رہا ہے جبکہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی نے اپنی متعدد رپورٹوں میں ایران کے جوہری پروگرام میں عدم انحراف کا اعلان کیا ہے لیکن امریکہ صرف اپنے طور پر بنائے ہوئے احتمالات کی روشنی میں ایران پر دباؤ برقرار رکھے ہوئے ہے امریکہ کی واضح طور پر یہ کوشش ہے کہ مشرق وسطی میں کوئی بھی ملک اسرائیل سے فوجی طاقت کے اعتبار سے آگے نہ بڑھ جائے اور وہ علامہ میں اپنے حواریوں کی مدد سے اسرائیل کو ہر لحاظ قوی رکھنے کے عزم پر قائم ہے اور ایران کے خلاف امریکہ کی یہ تمام سازشیں اس بنا پر ہیں کہ ایران فلسطینیوں کی حمایت ترک کردے ورنہ شاہ کے دور میں امریکہ ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت کرتا تھا لیکن ایران نے صاف طور پر واضح کردیا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے اور وہ مظلوم فلسطینیوں کی حمایت ترک نہیں کرےگا۔

News ID 1098255

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha