مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان کے ہمسایہ ممالک کا ایک علاقائی اجلاس منعقد ہوا جس میں پاکستان، تاجکستان، ازبکستان، ترکمانستان، چین اور روس کے نمائندوں نے شرکت کی۔ یہ پہلی بار ہے کہ افغانستان کے ہمسایوں کا اجلاس علاقائی طور پر منعقد ہو رہا ہے۔ اس سے پہلے، یہ 2+6 فارمیٹ میں ہوتا تھا، یعنی ہمسایہ ممالک کے ساتھ ساتھ امریکہ اور روس کے نمائندے بھی موجود ہوتے تھے، لیکن موجودہ اجلاس میں غیر علاقائی ممالک کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران اپنے ہمسایہ علاقے میں سلامتی اور استحکام کو بنیادی اہمیت دیتا ہے اور علاقائی ممالک کے درمیان تناؤ کو کم کرنے اور باہمی افہام و تفہیم کو مضبوط کرنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑتا۔
ایران کا ماننا ہے کہ افغانستان کا استحکام اور ترقی صرف ایک انسانی ضرورت نہیں ہے بلکہ پورے خطے کے لیے ایک اسٹریٹیجک مجبوری ہے۔
آج افغانستان کو متعدد سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے۔ ایک طرف پاکستان کے ساتھ جنگ، ملک کے شمالی حصوں میں داعش کی موجودگی جو وسطی ایشیائی ممالک کے لیے ایک خطرہ ہے، اور دوسری طرف ہمسایہ ممالک کو منشیات کی نقل و حمل وغیرہ نے افغان مسئلے کو صرف افغانستان تک محدود نہیں رکھا ہے؛ عدم استحکام کے اثرات علاقائی سلامتی کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔
ایران کی جانب سے اس نازک موڑ پر افغانستان کے ہمسایہ ممالک کا علاقائی اجلاس منعقد کرنے کی پہل بالکل درست اقدام تھی، کیونکہ ہمارا ماننا ہے کہ علاقائی چیلنجوں کو تعمیری مکالمے اور ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت اور باہمی احترام کی بنیاد پر حل کیا جائے گا۔
اس اجلاس کا انعقاد افغانستان کے داخلی امور میں مداخلت نہیں سمجھا جاتا، کیونکہ اس کا تعلق خطے میں سلامتی کے قیام سے ہے۔
دعوت کے باوجود طالبان کا اس اجلاس میں شریک نہ ہونا ان کا اپنا فیصلہ ہے، لیکن اگر طالبان اس اجلاس میں شرکت کرتے تو یہ یقینی طور پر ان کے مفاد میں ہوتا۔
افغانستان کے ہمسایہ ممالک نیک نیتی کے ساتھ بین الاقوامی معیار کے فریم ورک کے اندر علاقائی انضمام کے لیے کام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور افغانستان کے اندر اور اس کے آس پاس سلامتی اور استحکام کو فروغ دینے میں مدد کر رہے ہیں۔ یہ اقدامات غیر ملکی مداخلت اور اثر و رسوخ کو روکیں گے۔
تہران کے مذاکرات مستقبل میں بھی جاری رہ سکتے ہیں، اور ہم امید کرتے ہیں کہ افغانستان میں موجودہ حکومت اس نتیجے پر پہنچے گی کہ یہ اقدامات اور پہل خطے میں مؤثر ہیں۔
آپ کا تبصرہ