3 دسمبر، 2025، 3:24 PM

امریکہ ہر جگہ اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتا ہے، ایرانی قوم متحد اور ڈٹ کر کھڑی ہے، قالیباف

امریکہ ہر جگہ اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتا ہے، ایرانی قوم متحد اور ڈٹ کر کھڑی ہے، قالیباف

ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمدباقر قالیباف نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ایرانی قوم متحد ہے اور دشمن کے مقابلے میں ڈٹ کر کھڑی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر محمدباقر قالیباف نے پارلیمنٹ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں ملکی و غیرملکی میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کی۔ اس موقع پر انہوں نے یومِ پارلیمان کی مناسبت سے اراکینِ پارلیمنٹ کی خدمات کو سراہا اور شہید آیت‌الله مدرس کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔  

ایک سوال کے جواب میں قالیباف نے ۱۲ روزہ جنگ کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے ساتھی شہید فریدون عباسی کو یاد کرتا ہوں جو پارلیمنٹ کے رکن تھے اور اس جنگ میں شہید ہوئے۔ وہ ایک مخلص انسان تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملت ایران نے ثابت کیا کہ نوّے ملین افراد متحد اور یکجا ہیں اور دشمن کے مقابلے میں ڈٹ کر کھڑے ہیں۔  

قالیباف نے وضاحت کی کہ ان کی پریس کانفرنس جون میں دشمن کی جارحیت کے باعث ملتوی ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ رہبر معظم کی حکمت عملی سے شہید کمانڈروں کے جانشین فوراً مقرر ہوئے اور پانچ دن کے اندر ہم نے دشمن کے آسمان و زمین پر تسلط حاصل کر لیا۔ چھٹے اور ساتویں دن دشمن خود جنگ روکنے کی کوشش کر رہا تھا۔

ایک صحافی کے سوال پر قالیباف نے غیرمستقیم مذاکرات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ واشنگٹن کی غیرمنصفانہ شرائط اصل رکاوٹ ہیں۔ امریکہ نہ تو حقیقی مذاکرات چاہتا ہے اور نہ منصفانہ معاہدہ۔ وہ اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتا ہے، لیکن ہم نے ۱۲ روزہ جنگ میں ثابت کیا کہ نہ تسلیم ہوں گے اور نہ دباؤ قبول کریں گے۔  

انہوں نے یاد دلایا کہ 12 روزہ جنگ کا آغاز اس وقت ہوا جب ایرانی وفد مذاکرات کی میز پر موجود تھا۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہم اہلِ گفت و شنید ہیں، لیکن صرف برابری کی بنیاد پر۔ 

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکہ اب ایران کی میزائل طاقت محدود کرنے کی بات کرتا ہے، جبکہ خود شام اور عراق میں جارحیت کرتا ہے۔ قالیباف نے زور دیا کہ ایران خدا کی مدد اور قومی قدرت پر بھروسہ کرتے ہوئے اپنی راہ جاری رکھے گا۔ اگر مذاکرات ہوں گے تو صرف برابری کی بنیاد پر ہوں گے۔  

ایک صحافی نے ایران کی فوجی تیاریوں پر سوال کیا تو قالیباف نے جواب دیا کہ جنگ تلخ اور سخت ہے، لیکن وعدہ صادق آپریشن کے مراحل ہمارے لیے قیمتی تجربہ تھے۔ ہم نے ۱۲ روزہ جنگ میں سو سے زائد میزائل داغے جن میں سے ستر فیصد سے زیادہ ہدف پر لگے۔ اسرائیل اس جنگ میں یقینی طور پر شکست کھا گیا۔ اگر دوبارہ جارحیت کرے گا تو جواب پہلے سے زیادہ سخت اور مؤثر ہوگا۔  

ایک اور سوال پر قالیباف نے کہا کہ اسرائیل اور امریکہ نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایران کے جوہری مراکز پر بمباری کی۔ ۱۴ انتہائی دقیق بم ہمارے مراکز پر گرے جس سے حفاظتی مسائل پیدا ہوئے۔ بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی نے کوئی اقدام نہیں کیا، جو قابل اعتراض ہے۔

یورپ کے کردار پر سوال کے جواب میں قالیباف نے کہا کہ یورپ نے سب سے غلط فیصلے کیے اور آج وہ اپنی خارجہ پالیسی کے کمزور ترین دور سے گزر رہا ہے۔ اسنپ بیک کے معاملے میں یورپ نے امریکی دباؤ پر عمل کیا اور خود کو کھیل سے باہر کر لیا۔ آج یورپ نہ ایران کے معاملے میں مؤثر ہے اور نہ عالمی سطح پر۔

News ID 1936879

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha