مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بدھ کی علی الصبح عراق کی فضائی حدود میں مبینہ مشکوک پروازوں کی خبریں بے بنیاد اور نفسیاتی جنگ اور میڈیا پروپیگنڈا کا حصہ تھیں۔
باخبر ذرائع نے بتایا کہ عراقی فضاؤں میں کسی نئی کارروائی کے شواہد نہیں ملے اور رات بھر فضائی نقل و حرکت معمول کے مطابق رہی۔
تحقیقات کے مطابق نہ کوئی معتبر علاقائی یا بین الاقوامی ادارہ اس مبینہ حملے کی تصدیق کرسکا اور نہ ہی عراقی فوج یا کسی دفاعی ادارے نے اس حوالے سے کوئی باضابطہ بیان جاری کیا۔ یہ جھوٹی خبر صرف چند عبرانی زبان کے چینلز اور نامعلوم ذرائع نے پھیلائی جو ماضی میں بھی جھوٹی خبریں نشر کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ اس بے بنیاد خبر کا مقصد عوام میں جنگ کے بارے میں خوف پیدا کرنا اور عمومی فضا کو متاثر کرنا تھا۔
رپورٹ کے مطابق دشمن نے اس معاملے میں یہ تاثر بھی دینے کی کوشش کی کہ خبریں ایران کے اندرونی ذرائع سے جاری ہورہی ہیں، تاکہ عوام اور ملکی میڈیا کے درمیان عدم اعتماد پیدا ہو۔
تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس مہم کے تین بڑے اہداف تھے جن میں جنگ کا مصنوعی خوف اور بیرونی خطرے کا تاثر پیدا کرنا، حساس معاشی حالات میں عوامی نفسیات کو کمزور کرنا اور ملکی میڈیا کو جھوٹی خبر کا منبع ظاہر کر کے اسے بدنام کرنا شامل ہیں۔
مہر نیوز کے مطابق غیر مصدقہ ذرائع کی جانب سے اس خبر کی تکرار نے دشمن کو اپنے پروپیگنڈے کا موقع فراہم کیا۔
آپ کا تبصرہ