17 نومبر، 2025، 4:59 PM

مہر نیوز کی خصوصی رپورٹ:

عراق انتخابات: السودانی اور شیعہ جماعتوں کی کامیابی کے پیچھے چھپا راز؟!

عراق انتخابات: السودانی اور شیعہ جماعتوں کی کامیابی کے پیچھے چھپا راز؟!

عراق کے پارلیمانی انتخابات میں محمد شیاع السودانی کا اتحاد اور شیعہ جماعتیں نمایاں کامیابی کے ساتھ ابھرے ہیں۔ 

مہر خبررساں ایجنسی، بین الاقوامی ڈیسک: عراق کے حالیہ پارلیمانی انتخابات ایک گہری سیاسی تبدیلی کا منظر تھے، جہاں "الإعمار و التنمية" اتحاد محمد شیاع السودانی کی قیادت میں ۴۶ نشستیں حاصل کر کے سرفہرست رہا۔ شیعہ جماعتیں جیسے "صادقون" (قیس خزعلی)، "بدر" (ہادی العامری) اور "حقوق" (کتائب حزب اللہ سے وابستہ) نے بھی متعدد نشستیں جیت کر اپنی طاقت کو مستحکم کیا۔  

شیعہ دھارے نے مجموعی طور پر ۱۹۷ نشستیں حاصل کیں، جو بیرونی دباؤ کے مقابلے میں اس اتحاد کی بے مثال یکجہتی کی علامت ہے۔ عوام نے ان امیدواروں کو ووٹ دیا جنہوں نے سلامتی، خودمختاری اور قومی عزت کو اپنی ترجیح بنایا۔ یہ کامیابی نہ صرف السودانی حکومت کے عملی پروگراموں کا نتیجہ تھی بلکہ عوامی ردعمل بھی تھی جو تجزیہ‌طلبانہ سازشوں اور بیرونی مداخلت کے خلاف سامنے آیا۔ صدر تحریک کے بائیکاٹ نے شیعہ اتحاد کمزور کرنے کے بجائے مزید تقویت دی اور ان کے ووٹ مزاحمتی جماعتوں کی طرف منتقل ہوگئے۔  

محمد شیاع السودانی کی حکومت نے اپنے دور میں سلامتی اور معیشت میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں۔ حشد الشعبی کو فوج میں ضم کر کے داعش کے خطرے کو روکا گیا اور سرحدیں محفوظ رہیں۔ جنوبی صوبوں جیسے بصرہ اور ناصریہ میں بڑے ترقیاتی منصوبے، اسپتال، اسکول اور سڑکیں عوامی زندگی کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوئے۔  

تیل کی پیداوار اور برآمدات میں اضافہ، وسائل کا بہتر انتظام اور افراط زر پر قابو پانے سے عوامی قوتِ خرید میں اضافہ ہوا۔ بدعنوانی کے خلاف سخت اقدامات، لوٹی گئی دولت کی واپسی اور بڑے مفسدین کی محاکمہ نے عوامی اعتماد کو بڑھایا۔  

بڑے پروجیکٹ جیسے بصرہ-بغداد ریلوے لائن اور بندرگاہوں کی ترقی بغیر کرپشن کے مکمل ہوئے اور روزگار کے مواقع پیدا کیے۔ یہ کارکردگی مخالفین کے الزامات کے مقابلے میں ایک مضبوط ثبوت بنی اور ثابت کیا کہ شیعہ جماعتیں جدید اور شفاف طرزِ حکومت کی صلاحیت رکھتی ہیں۔  

دوسری طرف مقتدی صدر اور ان کی پارٹی کی انتخابی بائیکاٹ ایک بڑی اسٹریٹجک غلطی ثابت ہوئی۔ ان کے روایتی امیدواروں کی غیرحاضری نے ان کا ووٹ بینک شیعہ اتحاد کے پاس چلا گیا، جس سے السودانی اور دیگر جماعتوں کو تقویت ملی۔ بغداد کے صدر سٹی اور جنوبی صوبوں میں صدر تحریک کی غیرموجودگی نے شیعہ اتحاد کو مزید مضبوط کیا۔

السودانی اور شیعہ جماعتوں کی قاطع کامیابی ایک متحد، خودمختار اور طاقتور عراق کی نوید ہے۔ یہ انتخابات عراق کی معاصر تاریخ میں ایک سنگ میل ہیں، جنہوں نے شیعہ اتحاد کو مستحکم کیا اور ترقی و استقلال کی راہ ہموار کی۔ یہ کامیابی مغربی مداخلت کے منصوبوں کے لیے ایک بڑی شکست ہے اور ظاہر کرتی ہے کہ عوامی ارادہ ہر سازش سے زیادہ طاقتور ہے۔

News ID 1936549

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha