17 نومبر، 2025، 1:02 PM

ایران کی پرامن جوہری تنصیبات پر حملہ کھلی جارحیت ہے، اسلامی

ایران کی پرامن جوہری تنصیبات پر حملہ کھلی جارحیت ہے، اسلامی

ایران کے اعلیٰ حکام نے پرامن جوہری تنصیبات پر حملے کو تاریخ میں بے مثال اور کھلی جارحیت قرار دیتے ہوئے امریکہ کو اس کے تمام نتائج کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ 

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے ایٹمی توانائی ادارے کے سربراہ محمد اسلامی نے المسیرہ ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ حملے کی نوعیت اور وقت اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی ایران کی سائنسی پیش رفت کے خلاف جنگ کے ایک نئے اور خطرناک مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں۔  

اسلامی نے کہا کہ ایران کی پرامن جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانا ایک کھلی جارحیت ہے جو اس قوم کے ارادے کے خلاف ہے، جو تمام تر دباؤ اور دھمکیوں کے باوجود پُرامن جوہری علم پر اصرار کرتی ہے۔  

انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے پاس مکمل دستاویزات موجود ہیں جو اس تجاوز کی نوعیت، ملوث فریق اور ان کے محرکات کو ثابت کرتی ہیں۔ تہران اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوگا اور کسی کو اپنی مرضی مسلط کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔  

ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے قانونی و بین الاقوامی امور کاظم غریب‌آبادی نے بھی المسیرہ سے گفتگو میں کہا کہ ایران کی پُرامن جوہری تنصیبات پر حالیہ حملے کی مکمل قانونی ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوتی ہے۔  

انہوں نے کہا کہ واشنگٹن اس خطرناک حرکت کے تمام نتائج کا ذمہ دار ہوگا اور ایران اس جرم کے خلاف بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کے مطابق کارروائی کرے گا، جو غیر فوجی اور سائنسی تنصیبات پر حملے کو ممنوع قرار دیتے ہیں۔  

ایرانی وزارت خارجہ کے مرکز برائے بین الاقوامی مطالعات کے سربراہ سعید خطیب‌زاده نے بھی المسیرہ سے گفتگو میں کہا کہ امریکہ نے مذاکرات کے کسی بھی مرحلے میں حقیقی آمادگی ظاہر نہیں کی کہ وہ کسی ٹھوس اور نتیجہ خیز راستے میں داخل ہو۔  

انہوں نے کہا کہ امریکہ کی بار بار کی جانے والی بات چیت کی خواہش صرف عوامی تعلقات کے دائرے میں ہے، نہ کہ حقیقی سیاسی ارادوں کے تحت۔  

خطیب‌زاده نے زور دے کر کہا کہ ہمیں امریکی فریق پر کوئی اعتماد نہیں۔ ماضی اور حال کے تجربات اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ واشنگٹن اپنے وعدوں پر قائم نہیں رہتا اور معاہدوں کو صرف دباؤ ڈالنے کا ذریعہ سمجھتا ہے۔  

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا واحد معیار ایرانی عوام کے مفادات ہیں اور کوئی بھی تجویز جو ان مفادات کے مطابق نہ ہو، سنجیدہ بات چیت کی بنیاد نہیں بن سکتی۔

News ID 1936539

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha