مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنانی۔پارلیمنٹ میں حزب اللہ کے رکن حسن عزالدین نے زور دیا ہے کہ لبنان کی سیاسی ترجیحات کو دوبارہ اصل سمت میں لایا جائے، یعنی قبضے کے خلاف جدوجہد اور قرارداد 1701 پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے ایک فلسطینی وفد سے ملاقات کے دوران کہا کہ لبنانی حکومت کو اپنی ترجیحات چار نکات پر مرکوز کرنی چاہئیں:
1- دشمن کو جنگ بندی پر مجبور کرنا
2- جارحانہ اقدامات کا خاتمہ
3- لبنان کی سرزمین پر قابض علاقوں سے پسپائی
4- قیدیوں کی آزادی
عزالدین نے کہا کہ یہ نکات قرارداد 1701 میں شامل ہیں، لیکن دشمن اپنے امریکی حامی کی پشت پناہی سے ان اصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خطہ مسلسل فلسطین کے مسئلے کے گرد تنازعات کا سامنا کر رہا ہے اور امریکی منصوبے میں اسرائیل ایک آلہ کار ہے، مقصد خطے کے وسائل، تیل، تہذیب اور آبی گذرگاہوں پر قبضہ ہے۔
عزالدین نے "آزادی فلسطین ڈیموکریٹک فرنٹ" کے وفد سے ملاقات کے دوران کہا کہ دشمن اپنی تکنیکی برتری کے باوجود کوئی جنگ فیصلہ کن طور پر ختم نہیں کر سکا۔ انہوں نے کہا کہ فتح کے لیے ہتھیار اور ارادہ دونوں ضروری ہیں، جو مقاومت کے پاس ہیں، جبکہ دشمن ان سے محروم ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ امریکہ طاقت کی منطق رکھتا ہے لیکن ظلم کے ذریعے حکومت نہیں کر سکتا، کیونکہ حکومت عدل سے قائم رہتی ہے، ظلم سے نہیں۔
اس موقع پر لبنان میں آزادی فلسطین ڈیموکریٹک فرنٹ کے ذمہ دار یوسف احمد نے عزالدین کے مؤقف کو سراہا اور کہا کہ یہ ملاقات فلسطین کے مسئلے اور عوام کے لیے حزب اللہ کی حمایت اور قربانیوں کے تسلسل میں ہے۔ انہوں نے مقاومتی گروہوں کی صفوں میں وحدت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات تمام قوتوں کے درمیان صہیونی منصوبے کے خلاف مشترکہ موقف کی تصدیق ہے۔
آپ کا تبصرہ