مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور ان کے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف نے بدھ کے روز دو طرفہ اور علاقائی امور پر گفتگو کی اور آنے والے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں ایران، روس اور چین کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔
ٹیلیفونک گفتگو میں ایران اور روس کے وزرائے خارجہ نے قطر اور ترکی کی ثالثی میں کابل اور اسلام آباد کے درمیان افغانستان-پاکستان سرحدی علاقے میں جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کیا۔
عراقچی اور لاوروف نے مشرق وسطی میں صورتحال، خاص طور پر غزہ علاقے اور اس معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کارروائی اور اس پر پیروی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا، نیز بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی۔
ایرانی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق، عراقچی نے دونوں ممالک اور خطے کے دیگر ممالک کے درمیان مشاورت جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ امن اور استحکام کے حصول کے طریقے تلاش کیے جاسکیں۔
عراقچی نے مزید کہا کہ امریکہ اور یورپی ممالک کی جانب سے فلسطین کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایسے اقدامات کیے جا رہے ہیں جو فلسطینی عوام کی آزادی اور خود ارادیت کے حق کے منافی ہیں اور اس میں کامیابی حاصل نہیں ہوگی۔
لاوروف نے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کہا کہ ماسکو دو طرفہ اور علاقائی مشاورت جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے خطے کے ممالک کے درمیان تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا تاکہ سیکورٹی کو یقینی بنایا جاسکے۔
دونوں رہنماؤں نے ایران کے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا اور IAEA بورڈ آف گورنرز کے آئندہ اجلاس کے حوالے سے تہران، ماسکو اور بیجنگ کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی جاری رکھنے پر زور دیا۔
آپ کا تبصرہ