مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے صہیونی حکومت اور امریکہ کے خلاف مسلمانوں کے اتحاد اور باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پاکستانی دانشوروں اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کی نجات صرف اتحاد اور مزاحمت میں ہے۔ وحدت ہی وہ رمز ہے جو صہیونی حکومت کے خاتمے اور استکبارِ عالمی کے مقابلے میں کامیابی کی ضمانت فراہم کرتی ہے۔
قالیباف نے کہا کہ جنگ 12 روزہ کے دوران پاکستان کی جانب سے ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی نے ثابت کیا کہ دونوں ممالک کے تعلقات اخوت اور حق طلبی پر مبنی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت امریکی حمایت سے ہوئی، لیکن ایران نے 16 گھنٹوں کے اندر سخت جواب دیا اور چوتھے روز طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں سے دشمن کو حیران کردیا۔ اگر اسرائیل امریکی حمایت کے بغیر ہوتا تو ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں شکست کھا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر کی کارروائی نے صہیونی حکومت کے دفاعی ڈھانچے کو چیلنج کر دیا۔ غزہ کے عوام، جو دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل میں محصور ہیں، اپنی مزاحمت کے ذریعے اسرائیل کو ذلت آمیز شکست سے دوچار کررہے ہیں۔
ایرانی اسپیکر نے مزید کہا کہ ایران نے سائنس، ٹیکنالوجی، نینو، ایروسپیس اور طب کے شعبوں میں نمایاں ترقی کی ہے اور ہتھیاروں کی بجائے علم و دانش کو اپنی طاقت بنایا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ اسلامی ممالک کو متحد ہوکر صہیونی حکومت اور اس کے حامی امریکہ کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا۔
قالیباف نے کہا کہ اگر امت مسلمہ متحد ہوجائے تو کوئی طاقت اسلامی سرزمین پر نظر ڈالنے کی جرات نہیں کرے گی، اور یہی اتحاد دنیا میں نئے نظم اور حقیقی امن کا راستہ ہے۔
آپ کا تبصرہ