مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ ایران کے قومی حقوق اور خودمختاری پر نہ سمجھوتا کیا جائے گا اور کسی سیاسی دباؤ کے تحت محدود کیا جائے گا۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ کمپالا میں منعقدہ غیر وابستہ تحریک کے وزارتی اجلاس میں 120 سے زائد ممالک نے ایران کے مؤقف کی حمایت کی اور تسلیم کیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی مدت 18 اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے، جس کے ساتھ ہی ایران پر عائد تمام سابقہ پابندیاں بھی ختم ہوجائیں گی اور ایران کا معاملہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے سے خارج ہوجائے گا۔
عراقچی نے مزید کہا کہ ایران جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کا رکن ہونے کے ناطے صرف اسی معاہدے کے تحت اپنے حقوق و ذمہ داریوں کا پابند رہے گا۔ اس میں ایران کے جوہری پروگرام کی وسعت پر کوئی پابندی نہیں ہوگی، اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون صرف جامع حفاظتی معاہدے اور ایرانی پارلیمنٹ کی حالیہ قانون سازی کے مطابق ہوگا۔
انہوں نے زور دیا کہ دنیا سے الگ تھلگ معدود حکومتوں کی جانب سے کئے گئے غیر قانونی اقدامات کو عالمی برادری کی اکثریت نے مسترد کر دیا ہے۔ جو لوگ حقیقت کو مسخ کرنے پر بضد ہیں، وہ خود ہی عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہوں گے۔
آپ کا تبصرہ