مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حماس اور صہیونی حکومت کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کے سلسلے میں مصر میں تقریب ہوگی جس میں معاہدے پر دستخط متوقع ہے۔
ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ اسلامی جمہوری ایران نے مصر کے شہر شرم الشیخ میں ہونے والی غزہ جنگ بندی کی دستخطی تقریب میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، تہران کو دعوت موصول ہونے کے باوجود ایران نے اس اجلاس میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔
اس سے قبل حماس کے سیاسی دفتر کے رکن حسام بدران نے بھی تصدیق کی تھی کہ حماس اس رسمی تقریب میں کوئی کردار ادا نہیں کرے گی۔ انہوں نے ان دعوؤں کو بے بنیاد اور مضحکہ خیز قرار دیا جن میں کہا گیا تھا کہ حماس کے رہنما امریکی صدر ٹرمپ کے منصوبے کے تحت غزہ چھوڑ دیں گے۔
بدران نے واضح کیا کہ کوئی بھی فلسطینی ایسی تجویز کو قبول نہیں کرے گا۔
واضح رہے کہ مصری ایوان صدر نے اعلان کیا ہے کہ پیر کے روز شرم الشیخ میں امن کانفرنس منعقد ہو گی جس کا مقصد غزہ کی جنگ کا خاتمہ ہے۔ یہ اجلاس مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مشترکہ صدارت میں ہوگا، جس میں 20 سے زائد ممالک کے رہنما شرکت کریں گے۔
اس موقع پر غزہ جنگ بندی معاہدے پر باضابطہ دستخط کیے جانے کی توقع ہے۔
آپ کا تبصرہ