مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے کہا ہے کہ ایران غزہ میں جاری نسل کشی کو روکنے کے لیے اٹھائے جانے والے ہر اقدام کی حمایت کرے گا۔
المیادین سے گفتگو کرتے ہوئے مہاجرانی نے کہا کہ ایران ہر اُس قدم یا کوشش کی حمایت کرے گا جو غزہ میں نسل کشی کے فوری خاتمے، اسرائیلی افواج کے انخلاء، انسانی امداد کی فراہمی، فلسطینی قیدیوں کی رہائی، اور ان کے بنیادی حقوق کی بحالی کا باعث بنے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران کی فلسطینی عوام سے حمایت صرف سیاسی مؤقف نہیں بلکہ قوموں کے حق خودارادیت اور ظلم و قبضے کے خلاف مزاحمت پر مبنی ایک اصولی موقف ہے۔
مہاجرانی نے فلسطینی مزاحمت کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جدوجہد فلسطینی حقوق کی بحالی کے لیے ناگزیر ہے۔
ایرانی ترجمان نے کہا کہ صرف جنگ بندی کافی نہیں، بلکہ ان افراد کے خلاف بین الاقوامی عدالتوں میں قانونی کارروائی ہونی چاہیے جنہوں نے جنگی جرائم، نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی قانونی اور انسانی ذمہ داریاں پوری کرے۔
واضح رہے کہ جمعرات 9 اکتوبر 2025 کو فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا اعلان کیا تھا، جو اب نافذ العمل ہوچکا ہے۔
آپ کا تبصرہ