24 ستمبر، 2025، 9:20 AM

رہبر معظم انقلاب کے خطاب کی عالمی میڈیا میں گونج

رہبر معظم انقلاب کے خطاب کی عالمی میڈیا میں گونج

رہبرِ انقلاب اسلامی کے عوام سے ٹیلی ویژن پر خطاب کو دنیا بھر کے معتبر ذرائع ابلاغ نے نمایاں اور وسیع کوریج دی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای، رہبر معظم انقلاب اسلامی ایران نے منگل کی شب عوام سے ایک ٹیلی وژن خطاب کیا۔

رہبر انقلاب نے اپنے اس خطاب میں کہا کہ یورینیم کی افزودگی عوام کی زندگی کے مختلف شعبوں پر اثرانداز ہوتی ہے، مثلاً زراعت، خوراک، صنعت، اجزاء (مٹیریلز)، ماحولیات اور قدرتی وسائل کے میدان میں۔

یہ خطاب بین الاقوامی ذرائع ابلاغ میں بھی وسیع پیمانے پر نمایاں ہوا۔

رائٹرز نے رپورٹ کیا کہ آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات ایران کے فائدے میں نہیں ہوں گے اور بالآخر کسی نتیجے پر نہیں پہنچیں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ ایران یورینیم افزودگی کے معاملے میں کسی دباؤ کے آگے نہیں جھکے گا اور ایک بار پھر واضح کیا کہ ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کی ضرورت نہیں اور نہ ہی ان کی تیاری کا ارادہ رکھتا ہے۔

الجزیرہ نے لکھا کہ آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا: "یورینیم افزودگی کو نہیں روکیں گے اور امریکہ کے ساتھ مذاکرات ہمارے مفاد میں نہیں ہیں۔" اس چینل نے خطاب کے 10 اہم نکات بھی بیان کیے جن میں ایران کی ٹیکنالوجی میں برتری، ایٹمی ہتھیاروں سے بے نیازی، افزودگی سے دستبردار نہ ہونے، امریکی دھمکیوں کو مسترد کرنے اور ہر میدان میں مضبوط ہونے کی ضرورت پر زور شامل تھا۔

یورونیوز نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی ایران نے ’’دباؤ میں مذاکرات‘‘ کو مسترد کرتے ہوئے افزودگی کو صرف زرعی، صنعتی، طبی اور توانائی کی ضروریات کے لیے قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سطح افزودگی 60 فیصد تک بڑھا دی گئی ہے تاکہ ملکی ضروریات پوری ہو سکیں اور واضح کیا کہ ایران بم بنانے کے پیچھے نہیں ہے۔ یورونیوز کے مطابق، انہوں نے امریکہ کی مذاکراتی پالیسی کو ’’دباؤ ڈالنے اور اپنی شرائط مسلط کرنے‘‘ کی کوشش قرار دیا۔

العربیہ نے اپنے عنوان میں لکھا: "آیت اللہ العظمی خامنہ ای: امریکہ سے مذاکرات ہمارے حق میں نہیں ہوں گے۔" اس چینل کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی ایران نے کہا کہ ایران افزودگی کے معاملے میں کبھی دباؤ کے آگے نہیں جھکا اور نہ جھکے گا۔ انہوں نے امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کو بھی نقصان دہ اور خطرناک قرار دیا۔

لندن سے شائع ہونے والا عربی اخبار الشرق الاوسط نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ آیت اللہ خامنہ ای نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کو بے نتیجہ قرار دیا اور واضح کیا کہ یہ بات چیت دراصل ’’مذاکرہ نہیں بلکہ دباؤ اور شرائط کا مسلط کرنا‘‘ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے مذاکرات نہ صرف بے فائدہ بلکہ موجودہ حالات میں ایران کے لیے نقصان دہ ہیں۔ اس اخبار نے مزید لکھا کہ رہبر ایران نے یورنیم افزودگی کے جاری رہنے پر زور دیا اور کہا: ’’ملت ایران کبھی افزودگی روکنے کو قبول نہیں کرے گی، ہمیں ایٹمی ہتھیاروں کی ضرورت نہیں اور نہ ہی انہیں بنانے کا ارادہ ہے۔‘‘

News ID 1935533

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha