مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ ایران اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے آئندہ اجلاس کے دوران امریکہ میں یورپی ممالک کے ساتھ مذاکرات کرے گا تاکہ اپنے موقف کی وضاحت کرے اور خدشات دور کرے۔
پریس بریفنگ کے دوران بقائی نے کہا کہ نیویارک میں ہونے والی ملاقاتوں کے لیے ایرانی وفود پر ویزا پابندیاں لگانا نیا معاملہ نہیں، لیکن اس بار یہ اقدامات غیر معمولی ہیں۔ اس اقدام کے نتیجے میں میزبان ملک کے طور پر امریکہ کی ساکھ مزید متاثر ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ ویزے جاری کیے گئے ہیں، لیکن نیویارک اور جنیوا میں ساتھیوں کی جانب سے تفصیلی معلومات کا انتظار ہے۔ جب یہ معلومات موصول ہوں گی تو ایرانی وفد کی شرکت کے بارے میں فیصلے کیے جائیں گے۔
بقائی نے کہا کہ ایران اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور دیگر بین الاقوامی اجلاسوں کے موقع پر اپنے موقف کی وضاحت کرے گا اور دیگر ممالک کے ساتھ علاقائی اور عالمی حالات پر بات چیت کرے گا۔
انہوں نے زور دیا کہ اس دورے کے دوران ایران یورپی اور دیگر ممالک کے ساتھ مذاکرات کرے گا۔
ترجمان نے اسنیپ بیک میکانزم کے حوالے سے کہا کہ تہران ارادوں کا اندازہ نہیں لگا سکتا، لیکن ایران اپنے موقف اور جائز حقوق سے کسی بھی غیر قانونی دباؤ میں پیچھے نہیں ہٹے گا۔ مذاکرات جاری ہیں اور ہمیں امید ہے کہ مخالف فریق کو بھی جلد اندازہ ہوگا کہ کشیدگی بڑھانا کسی کے فائدے میں نہیں۔
آپ کا تبصرہ