8 ستمبر، 2025، 4:55 PM

امت محمدی کے درمیان اختلاف امریکہ اور صہیونی حکومت کے فائدے میں ہیں، صدر پزشکیان

امت محمدی کے درمیان اختلاف امریکہ اور صہیونی حکومت کے فائدے میں ہیں، صدر پزشکیان

صدر پزشکیان نے وحدت اسلامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امت محمدی کے درمیان وحدت پر زور دیا اور اختلافات کو امریکہ اور اسرائیل کی سازش قرار دیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے 39ویں بین الاقوامی وحدتِ اسلامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہم واقعی پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیروکار ہیں تو پھر آج 72 فرقوں اور گروہوں میں کیوں تقسیم ہیں، جبکہ ہماری آنکھوں کے سامنے صہیونی حکومت مسلمانوں کو قتل کر رہی ہے اور بھوکے اور پیاسے بچوں پر پانی و خوراک کے راستے بند کر رہی ہے۔

صدر نے کہا کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے مدینہ ہجرت کے فورا بعد سب سے پہلا قدم یہ اٹھایا کہ صدیوں سے ایک دوسرے کے دشمن قبائل کے درمیان اخوت قائم کی۔ یہی راز تھا کہ خون کے پیاسے دشمن ایک دوسرے کے بھائی بن گئے۔ دس سال بعد جب مکہ فتح ہوا تو رسول خدا ص نے اعلان کیا کہ مسلمان مسلمان کا بھائی ہے۔

ڈاکٹر پزشکیان نے کہا کہ اگر امتِ مسلمہ واقعی متحد ہوتی تو اسرائیل، امریکہ یا کوئی اور طاقت مسلمانوں پر غلط نگاہ ڈالنے کی جرأت نہ کرتی۔ اصل مسئلہ دشمن نہیں، بلکہ ہماری اپنی باہمی لڑائیاں اور تفرقے ہیں۔ ہمیں وہی اتحاد عملی طور پر قائم کرنا ہوگا جس کی ہدایت رسول خدا ص نے دی تھی۔

انہوں نے صہیونی جرائم پر خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل عورتوں اور بچوں کو قتل کرتا ہے۔ اس پر احتجاج کے بجائے دنیا والے اسے جواز فراہم کرتے ہیں۔ اگر کسی اسلامی ملک میں ایسا کوئی واقعہ پیش آئے تو مغربی حکومتیں فورا حقوق بشر کا واویلا شروع کرتی ہیں۔ آخر کون سا انسانی حق ہے جو بچوں، عورتوں اور مریضوں کے قتلِ عام کو جائز ٹھہراتا ہے؟

صدر ایران نے امام حسینؑ کا قول یاد دلایا کہ اگر دین نہیں رکھتے تو کم از کم آزاد تو بنو۔ انہوں نے کہا کہ اصل قصور مغرب یا اسرائیل کا نہیں، ہماری اپنی کمزوریوں اور باہمی جھگڑوں کا ہے جن سے دشمن فائدہ اٹھاتا ہے اور ہمارے وسائل لوٹ لیتا ہے۔

پزشکیان نے زور دیا کہ ایران کسی مسلمان ملک سے جنگ کا خواہاں نہیں ہے تاہم کسی قسم کی زیادتی برداشت نہیں کرے گا۔ ایرانی عوام نے دشمنوں کو دو طرح کے طمانچے مارے ہیں۔ ایک میدان جنگ میں مسلح افواج نے، اور دوسرا عوام نے اپنی وحدت اور استقامت کے ذریعے۔ امریکہ اور اسرائیل سمجھتے تھے کہ دباؤ اور چند حملوں سے عوام بغاوت کر دیں گے لیکن عوام نے ان کے خواب چکنا چور کردیے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے عوام ظلم برداشت نہیں کریں گے اور یہی پیغام ہم پوری امت مسلمہ کو بھی دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اسلامی ممالک کے اسرائیل اور امریکہ کے خلاف موقف کو سراہا لیکن کہا کہ یہ کافی نہیں، ہمیں مزید مضبوط اور متحد ہونا ہوگا۔

صدر ایران نے اختتام پر کہا کہ اگر مسلمان ایک ہوجائیں تو دوبارہ عزت اور سربلندی حاصل کرسکتے ہیں۔ اللہ کی کتاب اسی مقصد کے لیے نازل ہوئی ہے مگر ہم نے اختلافات کو بڑھا کر دشمنوں کو موقع دیا ہے۔

News ID 1935244

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha