4 ستمبر، 2025، 4:24 PM

تہران کا جوابی اقدام؛ آسٹریلیا سے سفارتی تعلقات محدود، سفیر کو تہران سے نکال دیا گیا

تہران کا جوابی اقدام؛ آسٹریلیا سے سفارتی تعلقات محدود، سفیر کو تہران سے نکال دیا گیا

ایرانی وزارت خارجہ نے آسٹریلوی سفیر کی روانگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ سفارتی اصولوں اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے سفیر تہران چھوڑ چکے ہیں اور یہ اقدام ایران کی جانب سے بین الاقوامی سفارتی اصولوں کے مطابق کیا گیا ہے۔

وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے آسٹریلیا کی جانب سے سفارتی تعلقات میں کمی کے فیصلے کو بلاوجہ اور غیرمنصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم سفارتی تعلقات میں کمی کا خیرمقدم نہیں کرتے کیونکہ اس کی کوئی وجہ یا جواز موجود نہیں تھا، اور یہ فیصلہ دونوں ممالک کے تعلقات پر منفی اثر ڈالے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے سفارتی پروٹوکول کے تحت آسٹریلیا کے اس اقدام کے جواب میں تہران میں آسٹریلوی سفارتی نمائندگی کی سطح کم کر دی ہے۔ یہ اقدام آسٹریلوی سفیر کی ایران سے رخصتی کے ساتھ ہی انجام پایا۔

ترجمان نے وضاحت کی کہ سفارتی پابندیوں کے باوجود ایران کا قونصلر سیکشن کینبرا میں بدستور فعال ہے اور آسٹریلیا میں مقیم ایرانی شہریوں کو ضروری خدمات فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

انہوں نے ایران کے خلاف یہودی دشمنی کے الزامات کو مضحکہ خیز اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کر دیا۔

خیال رہے کہ 26 اگست کو آسٹریلوی وزیراعظم نے الزام عائد کیا تھا کہ تہران آسٹریلیا میں ہونے والے دو یہود مخالف واقعات میں ملوث ہے۔ اسی بنیاد پر کینبرا حکومت نے ایران کے سفیر احمد صادقی اور تین دیگر ایرانی سفارتکاروں کو سات دن کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

آسٹریلیا نے تہران میں اپنے سفارتخانے کی سرگرمیاں معطل کرنے کا بھی اعلان کیا اور آسٹریلوی شہریوں کو ہدایت دی کہ اگر ممکن ہو تو ایران کو فوری طور پر چھوڑ دیں۔

News ID 1935190

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha