مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق خصوصی نشست میں بحث کی جائے تاکہ عالمی برادری کو اصل صورتحال سے آگاہ کیا جاسکے۔
المسیرہ کے مطابق، الحوثی نے زور دے کر کہا کہ امریکہ ثالثی کے عمل میں مخلص نہیں ہے بلکہ وہ بارہا صہیونی حکومت کی جانب سے مذاکرات میں پیدا کی گئی رکاوٹوں کا دفاع کرتا آیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر اعتماد ظاہر کیا کہ حماس نے مکمل سنجیدگی اور لچک کے ساتھ جنگ بندی میں تعمیری کردار ادا کیا ہے اور کسی قسم کی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ نہیں کیا۔
محمد علی الحوثی نے کہا کہ ہم تمام ثالثوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مذاکرات کے حقائق کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک کھلے اجلاس میں پیش کریں، تاکہ امریکہ کے زیر سایہ غزہ کے عوام کی نسل کشی اور قحط جیسے جرائم کو جھوٹے بہانوں کی آڑ میں مزید جاری نہ رکھا جا سکے۔
الحوثی کے مطابق، امریکہ کا کردار غیرمنصفانہ ہے اور وہ مظالم کو ختم کروانے کے بجائے انہیں جواز فراہم کررہا ہے۔
آپ کا تبصرہ