مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل آنتونیو گوترش کے نام ایک خط میں برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے اسنیپ بیک میکانزم کے غلط استعمال کی کوشش پر سخت تنقید کی اور اسے غیر قانونی، غیر اخلاقی اور غیر اصولی قرار دیا ہے۔
عراقچی نے یہ خط اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، سلامتی کونسل کے صدر، یورپی یونین کی نمائندہ کایا کالاس اور دیگر ممالک کو بھی ارسال کیا ہے۔
خط میں عراقچی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تینوں ممالک ایسے کسی بھی قانونی، سیاسی یا اخلاقی جواز سے محروم ہیں جو انہیں جوہری معاہدے اور 2015 کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے تحت سنیپ بیک میکانزم کو فعال کرنے کا حق دے۔
عراقچی کے مطابق یہ مذکورہ ممالک خود جوہری معاہدے کے بنیادی اصولوں کی مسلسل خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ ان ممالک نے اسرائیل اور امریکا کے حالیہ غیر قانونی و غیر منصفانہ فوجی اقدامات کی سیاسی و مالی حمایت کی اور اپنے وعدوں پر عمل درآمد میں کوتاہی کرتے آئے ہیں۔ ان حقائق کی بنیاد پر یہ ممالک عملی طور پر اپنی اہمیت اور حیثیت کھوچکے ہیں لہذا اقوام متحدہ کی ہٹائی گئی پابندیوں کو دوبارہ عائد کرنے کی کوششیں ناکام ہوں گی۔
آپ کا تبصرہ