مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے امید ظاہر کی ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن ممالک چین اور روس کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کی حمایت کریں گے، جس کا مقصد ایران کے خلاف اسنیپ بیک میکانزم کو روکنا ہے۔
یہ بات عراقچی نے سلووینیا کی وزیر خارجہ تانیا فایون سے ملاقات کے دوران کہی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے تہران اور لیوبلیانا کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
عراقچی نے غزہ میں جاری نسل کشی اور خطے میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف سلووینیا کے اصولی مؤقف کو سراہا اور زور دیا کہ عالمی برادری کو مقبوضہ فلسطین میں ہونے والے جرائم کو روکنے اور مجرموں کو سزا دلوانے کے لیے اجتماعی اقدام کرنا چاہیے۔
ایران کے جوہری معاملے پر بات کرتے ہوئے عراقچی نے تین یورپی ممالک کی جانب سے ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی منسوخ شدہ قراردادوں کو بحال کرنے کی کوشش کو غیر منصفانہ اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔ یہ اقدام امریکہ کے تصادم انگیز اور غیر قانونی رویے کے مطابق ہے اور سفارتی عمل میں خلل ڈالنے کے مترادف ہے۔
وزیر خارجہ نے امید ظاہر کی کہ سلامتی کونسل کے رکن ممالک، ایران کے جوہری معاملے کی تاریخی پس منظر اور گزشتہ دو دہائیوں میں امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں کے غیر منصفانہ رویے کو مدنظر رکھتے ہوئے، چین اور روس کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کے حق میں ووٹ دیں گے، تاکہ اسنیپ بیک میکانزم کو روکا جاسکے۔
آپ کا تبصرہ