2 جولائی، 2025، 1:52 AM

امام حسینؑ کا قیام فقط یزید نہیں، پورے طاغوتی نظام کے خلاف تھا، حجت الاسلام غلام حیدر شریفی

امام حسینؑ کا قیام فقط یزید نہیں، پورے طاغوتی نظام کے خلاف تھا، حجت الاسلام غلام حیدر شریفی

محرم الحرام کی مجلسِ عزا سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام شریفی نے کہا کہ امام حسینؑ کا قیام اچانک نہیں بلکہ منصوبہ بندی کے تحت تھا۔ جو بھی آج وقت کے یزیدیوں، امریکہ و اسرائیل کے خلاف قیام کر رہا ہے، وہ حسینی مکتب کا پیرو ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، حجت الاسلام غلام حیدر شریفی نے حسینیہ بلتستانیہ قم میں محرم الحرام کی چھٹی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امام حسین علیہ السلام کا قیام صرف یزید کی ذات تک محدود نہیں تھا بلکہ بنی امیہ کے پورے جابرانہ و طاغوتی نظام کے خلاف تھا۔ اگر یزید کی جگہ کوئی اور بھی اقتدار میں ہوتا تب بھی امامؑ حق و عدل کے قیام کے لیے اسی طرح اٹھ کھڑے ہوتے۔

انہوں نے اس تصور کی نفی کی کہ امام حسینؑ کی تحریک اچانک شروع ہوئی۔ امامؑ پہلے ہی حالات کا گہرا مشاہدہ کر رہے تھے اور قیام کے لیے مناسب موقع کی تلاش میں تھے۔ 61 ہجری میں جب حالات سازگار ہوئے تو آپؑ نے مدینہ سے نکل کر اپنے اہل بیتؑ کے ہمراہ عظیم قربانی کی راہ اختیار کی۔

حجت الاسلام شریفی نے امام حسینؑ کے 58 ہجری میں منیٰ کے مقام پر دئیے گئے خطبے کو قیام کی فکری بنیاد قرار دیا اور کہا کہ یہ خطبہ اس بات کا ثبوت ہے کہ امامؑ نے اپنے مشن کو مرحلہ وار انداز میں آگے بڑھایا۔ اس خطبے میں امامؑ نے امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی اہمیت اور علمائے دین کی ذمہ داریاں بیان کیں۔ تاریخ کے مطابق، اس موقع پر 200 اصحاب اور 800 تابعین موجود تھے جنہیں امامؑ نے تاکید کی کہ وہ اس پیغام کو لکھیں اور اپنے علاقوں میں پہنچائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ امام حسینؑ نے اپنے خطبے میں معاویہ کو طاغوت قرار دے کر بنی امیہ کی اصل حقیقت کو آشکار کیا۔ آپؑ نے ظلم و جبر کے نظام کے خلاف جرات و بہادری کے ساتھ آواز بلند کی اور اہل حق کو بیدار کیا۔

اپنے خطاب میں آج کے حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے حجت الاسلام حیدر شریفی نے کہا کہ آج بھی امام حسینؑ کے ماننے والے دنیا کے ہر کونے میں وقت کے یزیدیوں، امریکہ اور اسرائیل جیسی استکباری طاقتوں کے خلاف قیام کر رہے ہیں۔ انہوں نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کو امام حسینؑ کے مکتب کا حقیقی نمائندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ امام حسین علیہ السلام کی سیرت سے سبق لیتے ہوئے بدکردار ٹرمپ جیسے سامراجیوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حسینی مکتب کے پیروکار موت سے نہیں ڈرتے، اسی لیے ہمیشہ سربلند اور کامیاب رہتے ہیں۔ اگر دنیا میں کسی اور مکتب کو شیعوں کی طرح صدیوں تک ظلم و ستم کا سامنا ہوتا، تو وہ کب کا تاریخ کے صفحات سے مٹ چکا ہوتا۔ لیکن شیعہ قوم آج بھی امام حسینؑ کو اپنا نمونہ عمل سمجھ کر دنیا کے لیے مشعل راہ بنی ہوئی ہے۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ جس طرح 61 ہجری کا یزید حسینی تحریک کو ختم نہ کرسکا، اسی طرح آج کے یزیدی بھی انقلابی شعور، مقاومت، اور صدائے "ھَیْهَاتَ مِنَّا الذِّلَّة" کو دبا نہیں دے سکتے۔

News ID 1934030

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha