مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کا اگلا دور شروع ہونے سے پہلے صہیونی حکام دوبارہ متحرک ہوگئے ہیں۔
صہیونی ذرائع ابلاغ کے مطابق، امریکی صدر کے خصوصی ایلچی اسٹیو ویٹکاف نے صہیونی وزیرِاعظم بنیامین نتن یاہو سے ایران کے بارے میں ایک اہم ٹیلیفونک گفتگو کی ہے، جس میں انہوں نے مشرق وسطی میں کشیدگی کے اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔
اسرائیلی اخبار یدیعوت آحارانوت کے مطابق ویٹکاف نے دعوی کیا کہ ایران کو کسی بھی صورت میں یورینیم کی افزودگی یا جوہری صلاحیت حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ جوہری ہتھیاروں سے لیس ایران اسرائیل کے وجود کے لیے خطرہ ہوگا۔
امریکی ایلچی نے اپنی گفتگو میں ایران کے میزائل پروگرام کو بھی ہدف بنایا اور کہا کہ تہران کے پاس بڑی تعداد میں میزائل موجود ہیں جو امریکہ، دنیا اور خلیج فارس کے ممالک کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔ تاہم انہوں نے نہ تو اسرائیل کے وسیع جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے کا ذکر کیا، نہ ہی غزہ، شام، لبنان اور یمن پر جاری اسرائیلی جارحیت کا کوئی حوالہ دیا۔
ادھر امریکی نیوز ویب سائٹ آکسیوس نے ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ اسٹیو ویٹکاف جلد ہی عمان کے دارالحکومت مسقط میں ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی سے ایک غیر رسمی ملاقات کریں گے تاکہ تہران کی جانب سے واشنگٹن کو دیے گئے حالیہ سفارتی تجاویز کا جائزہ لیا جاسکے۔
آپ کا تبصرہ